بیگوسرائے میں کنہیاکمار کی کامیابی یقینی۔

,

   

حیدرآباد: ملک میں عام انتخابات پورے زور وشور سے چل رہے ہیں۔ کئی ریاستوں میں انتخابات مکمل ہوچکے ہیں اور اب وہاں صرف نتائج کا بڑی بے صبری سے انتظار کیا جارہا ہے۔ او ردوسرے ریاستوں میں ابھی رائے دہی ہونا باقی ہے۔ ملک میں ایسے سیاسی حالا ت میں تمام ملک کی عوام کی نظریں بہار کے حلقہ لوک سبھا بیگو سرائے پر ٹکی ہوئی ہیں۔ جہاں سے جے این یو طلبہ یونین کے سابق صدر کنہیاکمار الیکشن لڑرہے ہیں۔ ان کی یہاں سے کامیابی کی امیدکی جارہی ہے۔ ان کے مقابلہ میں بی جے پی نے مرکزی وزیر گیری راج کو میدان میں اتارا ہے۔ جبکہ کنہیا کمار سی پی آئی پارٹی کے امیدوار ہیں۔ کئی سیاسی مبصرین نے ایگزٹ پول بھی جاری کیا ہے۔ ان کے کچھ ایگزٹ پول اس طرح ہیں۔

دربھنگل سے گوپال جی ٹھاکور کی کامیابی ہوگی۔ سمستی پور سے اشوک رام، بیگوسرائے سے کنہیا کمار، منگور سے للن سنگھ سے کامیاب ہونے کا قوی امکانات ہیں۔ یہ جو رپور ٹ جاری کی گئی کے بنانے میں ایک ہزار لوگوں کے رائے شامل ہیں۔ ایک دوسری رپورٹ نے بیگوسرائے کے ہر علاقہ کی جان کاری دی ہے۔ ان میں بیگو سرائے کے مٹیہانی، بچھواڑہ، بلیا، چیریا بریارپور وغیر ہ شامل ہیں یہا ں کنہیا کمار پہلی پوزیشن پر لیڈکریں گے جبکہ بی جے پی امیدوار گیری راج دوسرے نمبر پر لیڈ کریں گے۔ بیگوسرائے میں کنہیاکمار کی پہچان ایک بہت سیدھی سادھی شخصیت سے ہے۔ جواہر لال نہرو میں ان کی تقاریر کو آج بھی یاد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے جس طرح جے این یو نظریاتی رخ دیا ہے اسی طرح انہوں نے پارلیمانی انتخابات کو بھی نئی راہ دکھائی ہے۔ انہوں نے انتخابات میں حصہ لینے کے بعد یہ واضح کردیا کہ وہ ذات پا ت سیاست سے بہت دور ہیں۔ انہوں نے اپنے انتخابی جلسوں میں نریند رمودی حکومت کیخلاف جم کر بات کی۔ عوام انہیں پسند کرنے لگے ہیں۔

او رانہیں الیکشن لڑنے کیلئے فنڈ بھی عطیہ کیا ہے۔ بیگوسرائے میں ملک کے کونہ کونہ سے ان کے چاہنے والوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ ان میں ہر شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں۔ فلمی دنیا سے لے کر انجینئرس، ڈاکٹرس اور طلباء کنہیاکمار کے لئے چلچلاتی دھوپ میں گلی گلی گھوم کر ان کو ووٹ دینے کی اپیلیں کررہے ہیں۔ مشہور نغمہ نگار جاوید اختر اور مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے بھی ان کیلئے انتخابی مہم میں حصہ لے کر انہیں ووٹ دینے کی اپیل کی ہے۔ اترپردیش کے مشہور ڈاکٹر محمد کفیل احمد نے بھی ان کیلئے مہم میں حصہ لیا ہے۔ گجرات کے آزاد امیدوار جگنیش میوانی نے بھی کنہیاکمارکیلئے مہم میں حصہ لیتے ہوئے کنہیا کو ووٹ کی اپیل کی ہے۔ اب دیکھنایہ ہے کہ کنہیاکمار کو کامیابی ملتی ہے یا نہیں؟ اگر انہیں کامیابی ملتی ہے تو ملکی سیاست میں آنے والی برائیوں بدعنوانیو ں، مذہبی منافرت کا خاتمہ ہوگا۔ بیگوسرائے میں رائے دہی مکمل ہوگئی ہے اب ۳۲/ مئی کا سب کو بڑی بے صبری سے انتظار ہے۔