بی آر ایس کے ایم پی پی دیاکر پارٹی سے مستعفی ، کانگریس میں شامل

   

عنقریب مزید کئی قائدین کانگریس اور بی جے پی میں شامل ہوں گے ۔ کے سی آر فارم ہاوز منتقل
حیدرآباد ۔ 16 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز) : پارلیمانی انتخابات سے قبل بی آر ایس کو پھر سے سیاسی جھٹکے لگ رہے ہیں ۔ حلقہ لوک سبھا ورنگل کی نمائندگی کرنے والے بی آر ایس کے رکن پارلیمنٹ پی دیاکر آج بی آر ایس سے مستعفی ہوگئے اور گاندھی بھون پہونچ کر کانگریس میں شامل ہوگئے ۔ اس طرح اسمبلی حلقہ وردھنا پیٹ کے سابق رکن اسمبلی اے رمیش آج بی آر ایس سے مستعفی ہوگئے اور بی جے پی میں شامل ہونے کا امکان ہے ۔ اسمبلی حلقہ گوشہ محل کے بی آر ایس قائد نندو بلال ، سابق رکن اسمبلی کونیرو کونپا بی آر ایس سے مستعفی ہو کر کانگریس میں شامل ہوگئے ہیں ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ بی آر ایس کے ارکان اسمبلی ڈی ناگیندر اور پرکاش گوڑ کے علاوہ دوسرے ارکان اسمبلی کانگریس سے رابطہ میں ہے ۔ ان میں بی آر ایس کے موجودہ رکن پارلیمنٹ رنجیت ریڈی بھی شامل ہیں جو کسی بھی وقت کانگریس میں شامل ہوسکتے ہیں ۔ اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد ریاست میں بی آر ایس کا موقف کمزور ہوگیا ہے ۔ بی آر ایس کے دو موجودہ ارکان پارلیمنٹ جہاں کانگریس میں شامل ہوئے وہیں مزید دو ارکان پارلیمنٹ بی جے پی میں شامل ہوگئے ہیں ۔ بی آر ایس کے کئی سینئیر قائدین انتخابات میں حصہ لینے سے انکار کررہے ہیں ۔ بی آر ایس کا موقف کمزور ہوجانے کے بعد بی آر ایس کے سربراہ کے سی آر نے بی ایس پی سے اتحاد کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور دو لوک سبھا حلقے بی ایس پی کو چھوڑنے سے اتفاق کیا تھا تاہم آج تلنگانہ بی ایس پی کے سربراہ آر ایس پروین کمار کے بی ایس پی سے مستعفی ہونے کے بعد یہ اتحاد بھی خطرے میں پڑ گیا ہے ۔ بی آر ایس کیڈر کے حوصلے پہلے سے ہی پست ہوگئے تھے ۔ ای ڈی کی جانب سے کویتا کی گرفتاری کے بعد کیڈر میں مزید مایوسی بڑھ گئی ہے ۔ واضح رہے کہ بی آر ایس نے تاحال 11 حلقوں کے لیے پارٹی امیدواروں کا اعلان کیا ہے ۔ تاہم ان امیدواروں کی جانب سے ابھی انتخابی مہم کا آغاز نہیں کیا گیا ہے ۔ پارٹی کا کمزور موقف اور دختر کی گرفتاری کے بعد بی آر ایس کے سربراہ سابق چیف منسٹر کے سی آر فارم ہاوز منتقل ہوگئے ہیں ۔۔ 2