بی آر ایس کے دو درجن ارکان اسمبلی کانگریس سے رابطے میں!

   

فہرست میں دو لوک سبھا کے امیدوار بھی شامل، ارکان اسمبلی کو قانونی پیچیدگیوں سے بچانے کی حکمت عملی

حیدرآباد ۔ 30 مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ میں سیاسی صورتحال تیزی سے تبدیل ہورہی ہے۔ بی آر ایس لوک سبھا کے دو امیدواروں کے علاوہ دو درجن سے زیادہ بی آر ایس کے ارکان اسمبلی کانگریس سے رابطہ میں ہونے اور بہت جلد کانگریس میں شامل ہونے کی افواہیں سیاسی حلقوں میں گشت کررہی ہے۔ کانگریس پارٹی میں شامل ہونے والے ارکان اسمبلی کی رکنیت محفوظ رکھنے اور انہیں انحراف قانون سے بچانے کیلئے خصوصی حکمت عملی تیار کرتے ہوئے کام کیا جارہا ہے۔ واضح رہیکہ ابھی تک بی آر ایس کے دو امیدوار رنجیت ریڈی اور کڈیم کاویا بی آر ایس اور مقابلہ سے دستبردار ہوگئے۔ کانگریس نے رنجیت ریڈی کو امیدوار بنادیا اور کڈیم کاویا کو بھی امیدوار بنانے کا پیشکش کردیا گیا ہے۔ وہ اپنے والد بی آر ایس کے رکن اسمبلی کڈیم سری ہری کے ساتھ کانگریس میں شامل ہوجائیں گے۔ ماضی میں دو مرتبہ سابق چیف منسٹر کے سی آر نے کانگریس کے ارکان اسمبلی کو بی آر ایس میں شامل کراتے ہوئے کانگریس لیجسلیچر پارٹی کو بی آر ایس لیجسلیچر پارٹی میں ضم کرایا تھا۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی بھی اب بی آر ایس مقننہ پارٹی کو کانگریس مقننہ پارٹی میں ضم کرانے کی تیاری کررہے ہیں۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ بی آر ایس کے دو درجن سے زیادہ ارکان اسمبلی کانگریس پارٹی کے رابطے میں آ گئے ہیں۔ کئی ارکان اسمبلی بی آر ایس پارٹی کی سرگرمیوں میں شامل ہورہے ہیں مگر دوسری طرف کانگریس پارٹی سے بھی رابطے میں ہیں۔ بتایا جاتا ہیکہ بیشتر ارکان اسمبلی اپنے اپنے حلقوں کی ترقی اور حکومت کی فلاحی اسکیمات سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے کانگریس پارٹی میں شامل ہونے کی تیاری کررہے ہیں۔ کانگریس کے قائدین ریاست میں کانگریس کو مستحکم کرنے اور دوسری طرف اصل اپوزیشن بی آر ایس کو سیاسی طور پر کمزور کرنے کی تمام تیاریاں کررہے ہیں تاکہ آنے والے کونسل اور راجیہ سبھا کے انتخابات میں کانگریس پارٹی کو زیادہ سے زیادہ سیاسی فائدہ حاصل ہوسکے۔ بی آر ایس سے کانگریس پارٹی میں شامل ہونے والے چند قائدین بھی بی آر ایس کے ارکان اسمبلی سے بات چیت کرتے ہوئے انہیں کانگریس پارٹی میں شامل ہونے کی ترغیب دے رہے ہیں۔