بی بی سی دستاویزی فلم کی اسکریننگ۔اے بی وی پی کی ”غنڈہ گردی“ کے خلاف جے این یو میں طلبہ کااحتجاج

,

   

اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا‘ ڈیموکرٹیک اسٹوڈنٹس فیڈرشن‘ ال انڈیااسٹوڈنٹس اسوسیشن اور دیگر تنظیموں نے اے بی وی پی کے خلاف نعرے لگائے ہیں
نئی دہلی۔ مختلف دائیں بازو تنظیموں کے ممبرس نے جمعرات کے روز آر ایس ایس سے ملحقہ اے بی وی پی کی ”غنڈہ گردی“ کے خلاف جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں احتجاجی دھرنا منظم کیاہے‘

ایک روز قبل مظاہرہ کرنے والے طلبہ نے دعوی کیاتھا کہ بی بی سی کی گجرات 2002فسادات پر تیار کی گئی دستاویزی فلم کی اسکریننگ کے دوران ان پر پتھر اؤ کیاگیاتھا۔اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا‘ ڈیموکرٹیک اسٹوڈنٹس فیڈرشن‘ ال انڈیااسٹوڈنٹس اسوسیشن اور دیگر تنظیموں نے اے بی وی پی کے خلاف نعرے لگائے ہیں۔

اے ائی ایس یو جے این یو قاسم نے کہاکہ ”اے بی وی پی غنڈوں نے ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کے لئے اکٹھا ہونے والے اسٹوڈنٹس پر پتھر اؤ کیا ہے۔ یہ غنڈہ گردی ہے“۔

احتجاج جے این یواسٹو ڈنٹس یونین کے زیر اہتمام کیاگیاتھا۔ مظاہرین نے گنگا دھابہ سے چندرا باغ ہوسٹل تک جے این یو کیمپس کے اندر مارچ کیاتھا۔

منگل کے روز جے این یو ایس یو دفتر میں منگل کے روز وزیراعظم نریندر مودی اور 2002 گجرات فسادات پر تیارکردہ متنازعہ دستاویزی فلم کی اسکریننگ کے دوران جو اکٹھا ہوئے کا تھا دعوی کیاکہ یونیورسٹی انتظامیہ برقی اور انٹرنٹ منقطع کردیاگیاتھا کہ پروگرام کوروکا جاسکے‘ ان پرپتھر اؤ کرنے کے بعد ایک احتجا جی دھرنا منظم کیاہے۔

اسکریننگ نہیں ہونے کے سبب موبائیل فونوں پر مشاہدہ کرنے کے دوران ان پر حملے کا بھی طلبہ نے دعوی کیاہے۔ بعض نے الزام لگایاکہ حملہ کرنیوالے اے بی وی پی کے ممبرس تھے‘ مگر ان الزامات کو آرایس ایس کی مذکورہ طلبہ تنظیم نے انکار کردیاہے۔