گجرات ہوم منسٹر ہرش سانگھوی نے کہاکہ دستاویزی فلم محض مودی کے خلاف نہیں بلکہ ملک کے135کروڑ شہریوں کے خلاف ہے۔
گاندھی نگر۔گجرات اسمبلی نے ایک قرارداد پاس کرتے ہوئے مرکز سے درخواست کی ہے کہ ریاست میں 2002فسادات پر اپنی دستاویزی فلم کے ساتھ وزیراعظم نریندر مودی کی مقبولیت اور شبہہ کو خراب کرنے پر بی بی سی کے خلاف سخت کاروائی کریں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم ایل اے ویپول پٹیل نے ایوان میں قرارداد پیش کرتے ہوئے کہاکہ برطانوی براڈ کاسٹنگ کارپوریشن کی جانب سے ”انڈیا۔ دی مودی کوئسچین‘ کے عنوان پر دوحصوں پر مشتمل متنازعہ سیریز2002کے واقعات کو غلط اندازمیں پیش کرتی ہے
۔ جس میں عالمی سطح پر ہندوستان کی شبہہ کو خراب کرنے کی بدنیتی پر مبنی نچلی سطح کی کوش کی گئی ہے۔دستاویزی فلم میں فسادات کے کچھ پہلوؤں کی تحقیقات کا دعوی کیاگیاہے‘ جو گودھرا ٹرین جلانے کے واقعے کے بعد ہوئے جب مودی گجرات کے وزیراعلی تھے۔
اس کی ریلیز کے فوری بعد دستاویزی فلم پر امتناع عائد کردیاگیاتھا۔
پٹیل کی قرارداد کو بی جے پی اراکین اسمبلی نیش وکیل‘ امت ٹھاکر‘ دھاول سنپا زالا اور منسٹر ہریش سانگھوی حمایت کی ہے۔ کانگریس اراکین اسمبلی جس کو دن میں قبل ازیں ایوان سے نکال دیاگیا تھا کی عدم موجودگی میں ایک وائس نوٹ کے ذریعہ اس کو منظوری دی گئی ہے۔
قرارداد کو متفقہ منظوری کے بعد‘ اسپیکر چودھری نے کہاکہ بی بی سی کی کوشش ”قابل مذمت“ہے اور اس کی ’سخت مذمت‘ کی جاتی ہے‘ انہوں نے مزید کہاکہ ایوان نے مرکزکو اپنا پیغام بھیجنے کے لئے قرارداد منظور کی ہے
۔گجرات ہوم منسٹر ہرش سانگھوی نے کہاکہ دستاویزی فلم محض مودی کے خلاف نہیں بلکہ ملک کے135کروڑ شہریوں کے خلاف ہے۔