بی جے پی دوبارہ برسر اقتدار آجائے تو دستور بدل دیا جائیگا : راہول گاندھی

,

   

ملک کے میڈیا اور معیشت پر اجارہ داری نریندر مودی کا مقصد : ٹاملناڈو میں انتخابی ریلی سے خطاب

چینائی : کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر پارٹی دوبارہ برسر اقتدار آتی ہے تو ملک کے دستور کو تبدیل کردے گی ۔ راہول گاندھی آج ٹاملناڈو میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی صرف ملک کے معاشی نظام پر اپنی اجارہ داری چاہتے ہیں۔ بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ پارٹی کے قائدین کھلے عام کہہ رہے ہیں کہ اگر مرکز میں دوبارہ برسر اقتدار آجائیں تو ملک کے دستور کو تبدیل کردیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے وہ دور تھا جب ساری دنیا ہندوستان کو جمہوریت کی مشعل کے طور پر دیکھا کرتی تھی اور اب دنیا یہ تاثر ہے کہ ہندوستان کی جمہوریت ‘ جمہوریت نہیں رہ گئی ہے ۔ وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے سابق کانگریس صدر نے کہا کہ بی جے پی صرف یہی چاہتے ہیں کہ ملک کے معاشی نظام اور مواصلاتی نظام ( میڈیا ) پر اپنی اجارہ داری رہے ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ آج ملک کو نظریاتی لڑائی کا سامنا ہے ۔ ایک طرف سماجی انصاف ‘ آمادی اور مساوات کا نظریہ ہے جس کیلئے اصلاح پسند لیڈر پیریار ای وی راما سوامی نے جدوجہد کی تھی جبکہ دوسری طرف آر ایس ایس ‘ وزیر اعظم مودی اور ان کی حکومت ہے ۔ راہول گاندھی نے مزید الزام عائد کیا کہ نریندر مودی اور ان کی پارٹی کا نظریہ صرف ایک قوم ‘ ایک لیڈر اور ایک زبان کا ہے ۔ ٹاملناڈو کے عوام سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے وعدہ کیا کہ ریاست کے نوجوانوںکو اپرنٹس شپ فراہم کرنے قانون سازی کی جائے گی۔ 30 لاکھ سرکاری جائیدادوں پر تقررات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے تیقن دیا کہ اگر انڈیا بلاک کو اقتدار حاصل ہوجاتا ہے تو ٹاملناڈو میںنوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ 30 لاکھ سرکاری جائیدادیں مخلوعہ ہیں۔ یہ جائیدادیں نوجوانوں کو فراہم کی جائیں گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ گریجویٹس اور ڈپلوما ہولڈرس کے فائدہ کیلئے حق اپرنٹس شپ سے متعلق قانون پارلیمنٹ میں منظور کیا جائیگا ۔ انہوں نے ٹاملناڈو کے قائدین پیریار ‘ راما سوامی و کروناندھی کی ستائش بھی کی ۔