بی جے پی راجیہ سبھا میں سٹیزن شپ بل لانے کی بی جے پی پوری تیار میں

,

   

نئی دہلی۔ جمعرات کے روز شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے اس اجلاس میں حکومت ترمیم شدہ سٹیزن شپ بل کو منظور کرنے میں تیاری میں ہے۔

بی جے پی لیڈر کے مطابق شمال مشرق میں جاری احتجاج حکومت کے مجوزہ قانون کے مقصد میں رکاوٹ کھڑی نہیں کرسکتا جس سے ملک کاجغرافیائی نظام بدلنے والا ہے۔لوک سبھا میں این ڈی اے کی اکثریت کی وجہہ سے اپوزیشن پارٹیوں کے اعتراضات کے باوجود بل کو منظور ی مل گئی ۔

مذکورہ بل پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کے ذریعہ گیا جہاں پر بی جے پی کانگریس اوربائیں بازو اراکین پارلیمنٹ تک رسائی سے قاصر رہی۔اس مرتبہ کے اجلاس جو 13فبروری کو ختم ہونے والا ہے میں حکومت کے پاس قانون بنانے کے لئے صرف تین دن رہیں گے۔

باقی ایام میں صدر جمہوریہ کا خطبہ ‘ عبوری بجٹ کی پیشکش او راس پر بحث ہوگی۔

مملکتی وزیر برائے پارلیمانی امور وجئے گوئل نے ای ٹی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ وہاں پر تین آرڈیننس ہیں‘ جس میں طلاق ثلاثہ بھی شامل ہے ‘ جس کو بل میں تبدیل کردیاجائے گا۔حکومت حز ب اختلاف کی جماعتوں کے پاس تعاون کے لئے پہنچے گی‘‘۔

اس کے علاوہ مسلم ویمن( شادی کے حقو ق کا تحفظ) بل‘ کمپنی ( ترمیم) بل اور انڈین میڈیکل کونسل( ترمیم ) بل کو آرڈیننس میں تبدیل کردیاجائے گا۔

سٹیزن شپ ( ترمیم) بل2019 کے متعلق شمال مشرق میں جاری احتجاج پر سوال کے جواب میں بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر نے کہاکہ حالیہ دنوں میں پارٹی نے آسام میں مجالس مقامی کے انتخابات میں بھاری جیت حاصل کی جو اس بات کا اشارہ ہے کہ لوگوں نے اس کا خیر مقدم کیاہے اور وہ سیاسی جماعتیں اور سیاسی قائدین ہی ہیں جو اس کی مخالفت کررہے ہیں۔

بی جے پی کی ساتھی اے جی پی نے اس مسلئے پر این ڈی اے سے علیحدگی اختیار کی ہے۔بی جے پی کو سٹیزن شپ معاملے پر دیگر ریاستوں میں بھاری منافع کی توقع ہے ۔ وہیں آسام کے علاوہ شمال مشرق مجوزہ قانون کی مخالفت کررہا ہے۔

بل کو اس طرح سے دیکھا جارہا ہے کہ پاکستان ‘ افغانستان اور بنگلہ دیش سے ہندوستانی شہریت حاصل کرنے کے لئے مسلمانوں پر امتناع ہے ‘ وہیں دیگر عقائد کے ماننے والوں کے لئے جو چھ سال سے ہندوستان میں رہ رہے ہیں انہیں شہریت کے اہل مانا جائے گا۔

پارٹی لیڈرس اپنے اس موقف پر قائم ہیں جو ان کے لئے سیاسی طور پر مددگار ثابت ہوگا۔ وہیں تین طلاق بل راجیہ سبھا میں حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ‘ جوسٹیزن شپ بل کے لئے حکومت کی راہ ہموار کرے گا۔