بی جے پی صدر بنڈی سنجے کو زبان قابو میں رکھنے کا مشورہ

   


عوام میں اُلجھن پیدا کرنے کی کوشش، گورنمنٹ وہپ بی سمن کا الزام
حیدرآباد۔ گورنمنٹ وہپ بی سمن نے بی جے پی کے ریاستی صدر بنڈی سنجے اور دیگر قائدین کو انتباہ دیا کہ وہ اپنی زبان قابو میں رکھیں ورنہ ٹی آر ایس قائدین اور کیڈر مناسب جواب دینا اچھی طرح جانتے ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بی سمن نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی قائدین حکومت کے خلاف الزام تراشی کے ذریعہ عوام میں اُلجھن پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ سیاسی فائدہ حاصل کرنے کیلئے چیف منسٹر اور حکومت کے دیگر ذمہ داروں کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنگارینی کالریز کے ورکرس کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دینے کیلئے 14 جون 2014 کو اسمبلی میں قرارداد منظور کی گئی تھی اس پر مرکزی حکومت نے آج تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سنگارینی ملازمین کو انکم ٹیکس سے استثنیٰ کا معاملہ مرکز کے تحت ہے لیکن مرکزی حکومت کسانوں کی بھلائی کے معاملہ میں سنجیدہ نہیں ہے۔ بی جے پی قائدین اس معاملہ میں ٹی آر ایس حکومت کو ذمہ دار قرار دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے بنڈی سنجے کو چیلنج کیا کہ اگر ان میں ہمت ہو تو وہ حکومت کے خلاف سی بی آئی تحقیقات کا اعلان کریں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ریاست کے قیام کے بعد سے سنگارینی کالریز میں 14000 ورکرس کو ملازمت فراہم کی گئی۔ کمپنی کے منافع میں ملازمین کو 28 فیصد حصہ داری دیتے ہوئے منافع تقسیم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سنگارینی کے علاقوں میں بی جے پی مستحکم ہونے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر کے بارے میں بات کرنے سے قبل بنڈی سنجے کو اپنی زبان قابو میں رکھنی چاہیئے۔