بی جے پی فرقہ پرست، کانگریس قیادت کمزور

   

بی آر ایس کے حق میں ووٹ دینے عوام سے اپیل ، عادل آباد میں ٹی ہریش راؤ کا خطاب

عادل آباد : 28اکٹوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) تلنگانہ کانگریس کی قیادت کو کمزور قرار دیتے ہوئے ریاستی وزیر ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ دہلی میں موجودہ مرکزی کانگریس کے اشارو ں پر ریاستی کانگریس قائدین حرکت کرتے ہیں جبکہ وہ ابھی تک چیف منسٹر عہدہ کے لئے کسی بھی فرد کا نام نہیں پیش کرسکے ۔ کانگریس امیدوار کو انتخابات میں حصہ لینے کی خاطر دہلی جاکر پارٹی ٹکٹ کیلئے کوشش کرنا پڑتا ہے اور ریاست میں انتخابی مہم چلانے کیلئے بھی مرکزی کانگریس قائدین کو طلب کیا جاتا ہے ۔ ٹی ہریش راؤ نے الزام عائد کیا کہ عادل آباد حلقہ اسمبلی سے پارٹی ٹکٹ حاصل کرنے والے امیدوار نے دس کروڑ روپئے ادا کر کے پارٹی ٹکٹ حاصل کیا ۔ کانگریس امیدوار عادل آباد کا تعلق آر ایس ایس جماعت سے ہے جو قبل از بی جے پی پارٹی سے امیدوار کے طور پر اپنی تشہیر چلائی ۔ بعد ازاں منصوبہ بند طریقہ سے کانگریس میں شمولیت حاصل کرلی ۔ بی جے پی میں سرگرمی کے دوران عادل آباد کے کانگریس امیدوار کا وہ ویڈیو کثرت سے گشت کررہا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ میرے مرنے کے بعد مجھے آر ایس ایس کے پرچم میں آخری رسومات انجام دیا جائے ۔ ٹی ہریش راؤ نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے اس پارٹی کو ایک فرقہ پرست جماعت قرار دیا جو عوامی مسائل کو حل کرنے میں کم اور بھید بھاؤ پھیلانے کو زیادہ ترجیح دیا کرتی ہے ۔عادل آباد میں مرکزی وزیر امیت شاہ کے دورہ کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ امیت شاہ کے جلسہ میں سامعین کو اجرت پر جمع کیا گیا تھا ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے جاری مختلف اسکیمات کا تذکرہ کیا ۔ عادل آباد کے نرمل ، آصف آباد ، منچریال اضلاع میں میڈیکل کالجس کے قیام کو ایک کارنامہ ثابت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں ہر سال دس ہزار ڈاکٹرس ملک کے عوام کی خدمت کیلئے تیار ہورہے ہیں جو ملک کی دیگر ریاستو ں کیلئے ایک مثال ہے ۔ میناریٹیز کیلئے سالانہ مختص کئے جانے والے بجٹ کا تذکرہ بھی کیا ۔