’بی جے پی قائدین شکست کے بعد چوکیداری کرسکتے ہیں‘

,

   

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی شکست یقینی، وزیراعظم دستور اور ملک کی توہین نہ کریں: مایاوتی

لکھنؤ 22 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی شکست کی پیش قیاسی کرتے ہوئے کہاکہ وہ (بی جے پی قائدین) انتخابات میں شکست کے بعد چوکیداری ہی کرسکتے ہیں۔ مایاوتی نے آج اپنے ایک ٹوئیٹ میں کہاکہ بی جے پی قائدین کو آزادی ہے کہ جو چاہے کریں اور خود کو محظوظ کرتے رہیں۔ لیکن اُنھیں ملک کی توہین نہیں کرنا چاہئے اور کسی بھی صورت میں دستوری عہدوں کی قدر و منزلت کو نہیں گھٹانا چاہئے۔ مایاوتی نے ٹوئیٹر پیغام میں مزید لکھا کہ ’ڈی ایم، سی ایم اور پی ایم کو دستوری قواعد کے مطابق رہنا چاہئے۔ انتخابات میں شکست کے بعد وہ چوکیداری کرسکتے ہیں‘۔ مایاوتی نے الزام عائد کیاکہ بی جے پی قائدین رافیل فائیلوں کی پرواہ نہیں کررہے ہیں، اس کے برخلاف بیروزگاری اور کسانوں کی صورتحال پر کلیدی تفصیلات چھپارہے ہیں۔ مایاوتی نے وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے رفقاء کو خود کو چوکیدار کہلانے پر سخت تنقید اور طنز کا نشانہ بنایا۔ مایاوتی نے الزام عائد کیاکہ اُنھیں (بی جے پی قائدین کو) رافیل معاملت کی فائیلس کے سرقہ ہوجانے کی کوئی فکر نہیں ہے۔ لیکن وہ کسانوں کی قابل رحم صورتحال، روزگار کی انحطاط پذیر شرح کے اعداد و تفصیلات چھپارہے ہیں۔ بی ایس پی لیڈر نے دعویٰ کیاکہ ووٹ یا امیج کے لئے ڈیٹا چھپایا جارہا ہے اور سوال کیاکہ کیا ملک کو ایسا چوکیدار چاہئے؟ ’چوکیدار چور ہے‘ سے متعلق اپوزیشن اور بالخصوص کانگریس کے الزام کو غلط ثابت کرنے کے لئے مودی اور ان کی پارٹی کے قائدین نے ’مَیں بھی چوکیدار‘ مہم کا آغاز کیا ہے۔ اترپردیش کی سابق چیف منسٹر مایاوتی نے دعویٰ کیاکہ متعدد بی جے پی قائدین اور وزراء خود کو چوکیدار قرار دے رہے ہیں۔ وزیراعظم کی طرح اترپردیش کے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ کو بھی یہ یقین نہیں ہے کہ آیا وہ خود کو ایک عوامی خدمت گذار کے طور پر یا پھر ایک سنیاسی کے طور پر ظاہر کریں۔ مایاوتی نے کہاکہ بی جے پی قائدین جو چاہے فیشن اختیار کریں لیکن اُنھیں قانون اور دستور کے چوکیدار کے طور پر کام کرنا چاہئے، عوام بھی ان سے یہی چاہتے ہیں۔

مرکزی حکومت خود کو مسلح فوج ظاہر کرنا بند کرے: اکھلیش
سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو نے جمعہ کو کہاکہ مسلح افواج کی قربانیوں پر کبھی کوئی سوال نہیں اُٹھایا جانا چاہئے لیکن حکومت کو یہ مشورہ بھی دیا کہ وہ خود کو مسلح افواج کے طور پر دکھانے کی کوششیں بند کردے۔ اُنھوں نے کہاکہ کسی بھی جمہوریت میں سیاستدانوں سے سوالات پوچھنا بنیادی حق ہوتا ہے۔ اکھلیش کے ان ریمارکس کو ان کی پارٹی کے سینئر لیڈر رام گوپال یادو کے ایک دعویٰ کے تناظر میں نمایاں اہمیت حاصل ہوگئی ہے۔ رام گوپال یادو نے دعویٰ کیا تھا کہ پلوامہ دہشت گرد حملہ ووٹس جمع کرنے کے لئے کی گئی سازش کا نتیجہ تھا۔ ایس پی کے سربراہ نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ ’اس حکومت کو یہ دکھاوا بند کردینا چاہئے کہ خود وہ ہی مسلح افواج ہے‘۔ ’وہ سیاستداں خطرناک ہوتے ہیں جو کہتے ہیں کہ ان سے کوئی سوال نہیں کیا جاسکتا‘۔ واضح رہے کہ رام گوپال یادو نے جمعرات کو دعویٰ کیا تھا کہ محض ووٹ حاصل کرنے کے لئے پلوامہ دہشت گرد حملے کی سازش کی گئی تھی اور مرکز میں حکومت تبدیل ہونے کے بعد اس واقعہ کی تحقیقات کروائی جائے گی اور وہ اہم شخصیات جو شک کے دائرہ میں آئیں گے ان کے خلاف مکمل تحقیقات ہوں گی۔