کلکتہ۔ بنگال بی جے پی اب ’جئے شری رام‘ کے ساتھ نعرے لگائے گی’جئے ماتاکالی“ تاکہ بنگالی عوام کے دل کو چھو سکے اور اس کے لئے اگلے چھ ماہ میں وہ لوگوں سے رابطے میں آنے کی تیاری کررہی ہے۔ پارٹی لیڈران کا ماننا ہے کہ یہ نیا نعرہ بی جے پی کو غیر بنگالی پارٹی بتائے جانے پر ایک وار ہے۔
لوک سبھا انتخابات کے بعد بنگال میں پہلی انتظامی میٹنگ میں‘ بی جے پی کی مرکزی قیادت نے منگل کے روز جئے شری رام کے نعرے کو جاری رکھنے کے متعلق تبادلہ خیال کیا۔
پارٹی ورکرس کے ساتھ میٹنگ کید وران پارٹی کے بنگالی ذہن کیلاش وجئے ورگیا نعرے میں مزید شمولیت کے ذریعہ اس کو تبدیل کرنے کی تجویز پیش کی او رکہاکہ پہلے سے موجود”جئے شری رام“ کے ساتھ ”جئے ماتا کالی“ بھی شامل کردینا چاہئے۔
بنگال بی جے پی کے صدر دلیت گھوش نے کہاکہ”ہمیں صرف جئے شری رام کے نعرے پر کوئی اعتراض نہیں ہے مگر ایسا لگ رہا ہے کہ اس کے خلاف ریاستی حکومت اپنے آستیان اونچے کررہی ہے‘ اس نعرے کے ساتھ جئے ماں کالی بھی شامل کیاجانا چاہئے جس کی صدیوں سے بنگال کی عوام پوجا کرتی آرہی ہے“۔
جے پی نے ان تمام لوگوں کا بھی شکریہ ادا کیاجنھوں نے چیف منسٹر ممتا بنرجی پر زوردیتے ہوئے ”جئے ہند‘ جئے بنگال“ لکھے ہوئے کارڈس روانہ کئے ہیں۔بی جے پی لیڈر نے کہاکہ ”جئے ہند کہنے میں کوئی خرابی نہیں ہے اس سے قوم پرستی کے احساس میں اضافہ ہواتا ہے“۔ پارٹی کی قیادت نے منگل کے روز اشارہ دیا ہے کہ اگلے کچھ دنوں میں ضلعی قیادت میں تبدیلی لائی گی