پٹنہ۔بی جے پی نے اعظم خان کے ’’ بجرنگ علی‘‘ کے لفظ پر سخت اعتراض جتایا او رسماج وادی پارٹی لیڈر کو مشورہ دیاکہ وہ اپنے زبان پر لگام دیں۔بی جے پی کے شعلہ بیان لیڈر او رپارٹی کے بیگوسرائے سے امیدوار گری راج سبگھ نے ہفتہ کے روزکہاکہ وہ لوک سبھا الیکشن کے بعد اعظم خان کے مقام رام پور انہیں سبق سیکھانے کے لئے ضرور جائیں گے۔
گری راج نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ’’ پہلے تو اعظم خان نے ہمارے وزیراعظم کی بے عزتی کی اور اب وہ ہمارے بھگوان کی بے عزتی کیاہے۔ پہلے بیگوسرائے میں الیکشن سے مجھے نمٹنے لینے دو پھر میں رام پور اؤں گا اور بتاؤں گا بجرنگ بلی درحقیقت کیا ہیں‘‘۔
بی جے پی ترجمان شہنواز حسین نے اعظم خان کوکہاکہ وہ اپنی زبان پر لگام دیں یا پھر وہ ایسے زمین استعمال کرنے کی قیمت چکائیں۔ شہنواز نے کہاکہ ’’ میں اعظم خان سے کہنا چاہتاہوں کہ وہ اپنے زبان پر لگام دیں۔
تمہاری زبان بہت بڑی ہوگئی ہے اور یوپی کے لوگ تمہاری اس زبان درازی کا سبق اکھیلیش یادو اور ملائم سنگھ یادو کو سیکھائیں گے۔اس طرح کی زبان کا استعمال فرقہ وارانہ کشیدگی کو فروغ دینے کی منشاء کی طرف اشارہ کرتی ہے‘‘۔
انہو ں نے کہاکہ ’’ آج رام نومی ہے اور ایک دوسری کو اس کی مبارکبادیتے ہیں اور اعظم خان بجرنگ بلی کو بجرنگ علی کہہ رہے ہیں کس طرح کی زبان استعمال کی جارہی ہے؟۔ میں جمعیت العلماء ہند اور درالعلوم سے پوچھنا چاہتاہوں جوہر مسلئے پرکچھ نہ کچھ کہتے ہیں اور اس مسلئے پر کیو ں خاموش ہیں‘‘۔
اتفاق سے رام پور میں ایک میٹنگ کے دوران جمعرات کے روز چیف منسٹر یوپی یوگی ادتیہ ناتھ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اعظم خان نے ’’ علی اور بجرنگ بلی کے بجائے ‘ بجرنگ علی ہونا چاہئے کہاتھا‘‘۔
پارلیمانی حلقہ رام پور سے سماج وادی پارٹی کے امیدواراعظم خان نے کہاتھا کہ ’’ بجرنگ علی توڑ دے دشمن کی نلی‘‘۔ اعظم خان کایہ بیان یوپی چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کے اس بیان کے خلاف میں تھا جو علی اور بجرنگ بلی پر مشتمل تھا۔
میرٹھ میں9اپریل کے روز ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے یوگی نے کہاتھا کہ ’’ اگر کانگریس‘ ایس پی‘ بی ایس پی کو علی پربھروسہ ہے تو ہمیں’بجرنگ بلی ‘ پر بھروسہ ہے۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے بھی 11اپریک کے روز یوگی ادتیہ ناتھ کو اس ضمن میں نوٹس جاری کرتے ہوئے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کر مرتکب قراردیاتھا۔
بہوجن سماج پارٹی سربراہ مایاوتی نے ٹوئٹر کے ذریعہ کہاکہ بڑے ’’ افسوس ‘‘ کی بات ہے کہ لوگ ’’ اپنے گندے سیاسی کھیل ‘‘ کے لئے نفرت پر مشتمل بیانات دے رہے ہیں۔ رام نومی کے موقع پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے انہیں پرامن طور پرتہوار منانے کی خواہش ظاہرکرتی ہوں‘‘۔
انہو ں نے ٹوئٹ کے ذریعہ کہاکہ ’’ جب لو گ خوشی کے ساتھ شری رام کے ادرشوں پر عمل کررہے ہیں تو غیرضروری اس طرح کی نفرت بجرنگ بلی او رعلی کے نام پر پھیلانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے تاکہ سیاسی مفاد حاصل کیاجاسکے‘‘۔