بی جے پی کا دہشت گرد تنظیم جیسا برتاؤ ، بنگال میں غنڈوں کے ذریعہ بدامنی

   

زعفرانی پارٹی کی لوک سبھا چناؤ کے بعد سے مسلسل تخریبی سرگرمی، بی جے پی کو بنگال میں اقتدار کی جلدی: ٹی ایم سی

کولکاتا 24 جون (سیاست ڈاٹ کام) ترنمول کانگریس نے کہاکہ بی جے پی کسی دہشت گرد تنظیم کی طرح عمل کررہی ہے اور دیگر ریاستوں سے غنڈوں کو بلاکر مغربی بنگال میں بدامنی پھیلارہی ہے، جس پر زعفرانی پارٹی نے شدید ردعمل ظاہر کیا اور ٹی ایم سی پر الزام عائد کیاکہ بنگال کو پاکستان میں تبدیل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ برسر اقتدار ٹی ایم سی نے بھی الزام لگایا کہ بی جے پی ریاست میں فرقہ وارانہ تشدد پھیلارہی ہے کیوں کہ اُسے اقتدار پر قبضہ کرنے کی بہت جلدی ہے۔ سینئر ٹی ایم سی منسٹر اور کولکاتا کے میئر فرہاد حکیم نے یہاں میڈیا کو بتایا کہ ہم لوک سبھا چناؤ سے کہتے آرہے ہیں کہ بی جے پی بنگال میں دہشت گرد تنظیم کی طرح برتاؤ کررہی ہے۔ وہ بہار اور اترپردیش سے غنڈوں کو لارہے ہیں تاکہ ریاست میں بدامنی پیدا کی جاسکے۔ شمالی چوبیس پرگنہ ضلع کے علاقہ بھٹپارہ میں حالیہ جھڑپوں کا حوالہ دیتے ہوئے حکیم نے کہاکہ بنگالیوں کو علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ ہم ساری ریاست کو بھٹپارہ بننے نہیں دیں گے۔ ریاستی بی جے پی قیادت نے فوری جوابی ردعمل میں دعویٰ کیاکہ ٹی ایم سی بنگال کو پاکستان بنانے کی کوشش کررہی ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہاکہ ریاستی نظم و نسق بھٹپارہ کے بحران کو حل کرنے بالکلیہ آمادہ نہیں ہے۔ ریاست میں پوری طرح قانون سے عاری حالات پائے جاتے ہیں۔ وہ اِسے پاکستان بنادینا چاہتے ہیں جہاں آپ کو جئے شری رام کا نعرہ بلند کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ بھٹپارہ جو طویل عرصہ ٹی ایم سی کا گڑھ رہا، وہاں حالیہ چناؤ کے بعد حریف پارٹیوں کے درمیان وقفے وقفے سے تشدد دیکھنے میں آرہا ہے۔ یہ لڑائی اُس وقت شدید ہوگئی جب ٹی ایم سی کے ارجن سنگھ بی جے پی کی طرف چلے گئے اور بیرک پور لوک سبھا نشست جیت لی جس کے تحت بھٹپارہ آتا ہے۔