بی جے پی کو شکست دینے کےلیے کانگریس اسام میں علاقائی پارٹیوں سے اتحاد کر رہی ہے

,

   

آسام میں راجیہ سبھا کے انتخابات ہونے جارہے ہیں، کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی کو شکست دینے کےلیے کانگریس علاقائی پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کر سکتی ہے، کانگریس نے مولانا بدالدین اجمل کے سامنے یہ پیشکش کی ہے۔

ریاست میں کانگریس یونٹ بی جے پی کو شکست دینے کے لئے علاقائی قوتوں کے ساتھ اتحاد کا سوچ رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعلی ترن گوگوئی جو کبھی اے آئی یو ڈی ایف کے مخالف تھے ، پارٹی کے ساتھ ہاتھ ملانے کے خواہاں ہیں۔

پارٹی کی آسام یونٹ ، اے جی پی سمیت تین جماعتوں کے مشترکہ امیدوار کھڑے کرنے پر زور دے رہی ہے ، جو آسام میں شہریت کے متنازعہ قانون کے خلاف ہیں۔

ریاست کے انچارج اور کانگریس کے جنرل سکریٹری ہریش راوت نے کہا کہ ابھی تک اس کی کوئی تجویز نہیں ہے ، لیکن اگر یہ ریاستی اکائی کی طرف سے آتی ہے تو پارٹی کی قیادت اس پر غور کرے گی۔ “جہاں تک اتحاد کا تعلق ہے تو اس کا فیصلہ گوہاٹی میں نہیں بلکہ پارٹی صدر سونیا گاندھی نے کیا ہے۔

ہم ان پارٹیوں کے جذبات کا احترام کرتے ہیں جو بی جے پی سے لڑ رہی ہیں۔

انتخابات میں جانے والی تین نشستیں – دو سیٹیں کانگریس کے ممبران اسمبلی نے خالی ہیں جو بی جے پی میں شامل ہوۓ ہیں،تیسری نشست خالی پڑ جائے گی جب بی پی ایف کے بسوجیٹ ڈیمری اپریل میں ریٹائر ہوں گے۔

اے آئی یو ڈی ایف رہنما فی الحال ملک میں نہیں ہے اور پارلیمنٹ اجلاس کے دوران واپس آنے والے ہے۔

126 رکنی اسمبلی میں کانگریس کے پاس 23 ایم ایل اے ہیں جبکہ بی جے پی کے پاس 60 اور اے آئی یو ڈی ایف کے پاس 13 ہے۔ اگر اپوزیشن کا ساتھ ملا تو ایوان بالا میں کانگریس ایک سیٹ جیت سکتی ہے ، لیکن پھر کانگریس کو اے جی پی کی حمایت حاصل کرنی ہوگی جس کے پاس 14 ایم ایل اے ہیں۔