بی جے پی کو لوک سبھا انتخابات میںبدترین شکست ہوگی ، لالو کی پیش قیاسی

   

نالین ورما
انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلیوسیو الائینس (INDIA) کے قائدین اور اس میں شامل سیاسی جماعتیں بی جے پی میں شامل ہورہی ہیں یا اُس کے زیرقیادت این ڈی اے کا حصہ بن رہی ہیں ۔ ایسے میں بہار کے مرد آہن لالو پرساد یادو کا کہنا ہے کہ مختلف قائدین کا بی جے پی میں شامل ہونے یا سیاسی جماعتوں کے این ڈی اے میں شامل ہونے سے کوئی فرق پڑنے والا نہیں کیونکہ لوگ نریندر مودی حکومت سے پریشان ہیں اور اُن میں اس حکومت کو لیکر کافی برہمی پائی جاتی ہے ۔ عوام کہیں اور منتقل نہیں ہورہے ہیں ، وہ کہیں نہیں جارہے ہیں ۔ لالو پرساد یادو کہتے ہیں کہ نیتا اِدھر اُدھر جاتے رہتے ہیں ۔ لالو یادو یہ بھی کہتے ہیں کہ غریب عوام اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ سے متاثر ہیں وہ اس قدر زیادہ متاثر ہیں جس کی ماضی میں نظیر نہیں ملتی ۔حد تو یہ ہے کہ بی جے پی حکومت اقتدار کا بیجا استعمال کرتے ہوئے عوام کی آوازوں کو دبارہی ہے اور ان کے بنیادی حقوق پامال کررہی ہے ۔ غریب ، نوجوان ، پسماندہ طبقات ، دلت اور اقلیتوں کو اب تک کے بدترین ظلم و جبر کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور ایک سیاسی جماعت اگر حکومت سے ناراضگی کا اظہار کرتی ہے اس کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتی ہے ، حکمرانوں کے نظریات سے اتفاق نہیں کرتی ایسے میں یہ ان (اپوزیشن جماعتوں کے لئے ) ایک بہت بڑا گناہ ہے ۔
لالو کے مطابق یہ اپوزیشن جماعتوں اور قائدین کا فرض ہے کہ عوام کے کاز کیلئے اُٹھ کھڑے ہوں اور ایسے وقت جبکہ عوام کو تاریخ کے بدترین ظلم و جبر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ لالو یہ بھی کہتے ہیں کہ انھوں نے اپنی زندگی میں کبھی بھی فرقہ پرست اور ظالم و جابر طاقتوں سے سمجھوتہ نہیں کیا اور نہ ہی مستقبل میں کوئی سمجھوتہ کریں گے ۔ چاہے وہ ( بی جے پی ) ان کیلئے کوئی بھی چیلنج پیدا کردے ۔
رام مندر کے افتتاح کے پیش نظر وزیراعظم نریندر مودی کے حق میں چل رہی لہر کے بارے میں سوال پر آر جے ڈی سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ سب بکواس ہیں ۔ مودی کے حق میں نام نہاد لہر صرف میڈیا میں چل رہی ہے اور بی جے پی نے رام جی کو پکڑ رکھا ہے جو ہمارے زندگیوں کے ذرہ ذرہ میں موجود ہے اور بی جے پی انتخابی فوائد کیلئے لہر پیدا نہیں کرسکتی لیکن میڈیا اپنا فرض منصبی بھول چکی ہے ۔ اس نے ملک میں جو بیروزگاری کی شرح بڑھ گئی ( ماضی میں جس کی مثال نہیں ملتی ) معاشرہ میں تفاوت ، عدم مساوات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے ۔ اقتدار کا بیجا اور غلط استعمال کیا جارہاہے اور جمہوری اداروں کو اب تک کا بدترین نقصان پہنچایا گیا ہے ۔ کسانوں کی حالت قابل رحم ہے ۔ زرعی مزدوروں کی حالت زار پر تکلیف ہوتی ہے جبکہ مودی حکومت میں ناراض آوازوں کو دبانے کیلئے بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کی گئی ۔ حد تو یہ ہے کہ ایک منظم پیمانے پر لوٹ پھیلائی جارہی ہے ۔ فرقہ پرستی کا زہر گھولا جارہا ہے ۔ اس طرح مختلف مذاہب کے ماننے والوں میں اختلافات کی تخم ریزی کی جارہی ہے ۔ عوام کو مذہبی خطوط پر تقسیم کرکے فرقہ پرست اپنے گندے عزائم کی تکمیل کرنے لگے ہیں ۔
لالو پرساد یادو اپوزیشن قائدین اور جماعتوں کو اس بات کا انتباہ دے رہے ہیں ، اُنھیں خبردار کررہے ہیں کہ اگر تم بی جے پی میں یا اس کے زیرقیادت اتحاد میں شامل ہوں گے تو پھر تمہیں آنے والے دنوں میں اس کی بڑی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ کیونکہ فی الوقت عوام نے نریندر مودی حکومت کو شکست دینے کا ذہن بنالیا ہے ۔ لالو کے مطابق ہر کسی کو ان کی یہ بات ذہن نشین رکھنی چائے کہ مجوزہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو اب تک کی سب سے بدترین شکست ہوگی ۔ لوگ اس حکومت سے بہت پریشان ہیں اور مودی حکومت کے تعلق سے ان میں ناراضگی اور برہمی پائی جاتی ہے ۔ عوام اس حکومت کو بیدخل کرنے کا انتظار کررہے ہیں ۔ انتخابات میں سب کچھ معلوم ہوجائے گا ۔
بہار میں INDIA بلاک بہت مضبوط ہے : لالو کہتے ہیں کہ بہار میں INDIA بلاک مضبوط و مستحکم ہے ۔ نتیش کمار کے بی جے پی کے زیرقیادت اتحاد میں شامل ہونے سے بہار میں INDIA اتحاد کو ایک نئی زندگی ملی ہے ۔ نتیش کے جانے سے خود این ڈی اے اتحاد میں بے چینی پھیلی ہوئی ہے ۔ ہمارے ساتھ کانگریس اور کمیونسٹ جماعتیں ہیں ، یہ ایسی جماعتیں ہیں جن کے سیکولرازم اور سماجی انصاف کیلئے پابند عہد ہونے پر شکوک و شبہات کی کوئی گنجائش نہیں ۔ اس کے علاوہ بہار میں نشستوں کی تقسیم کو لے کر ان جماعتوں کے درمیان کوئی مسئلہ نہیں ۔ اچھی بات یہ ہے کہ INDIA میں شامل تمام جماعتوں کا ایک ہی مقصد ہے کہ کسی نہ کسی طرح بی جے پی اور مودی کو شکست سے دوچار کیا جائے ۔ اس سوال پر کہ 2019 ء کے عام انتخابات میں بہار کی 40 پارلیمانی نشستوں میں سے بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے نے 39 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی ، لالو یادو نے طنزیہ جواب دیتے ہوئے کہاکہ بار بار ببول کے نیچے آم نہیں ملتا ، اس بار بہار میں بی جے پی اور اس کے ساتھی کہیں کے نہیں رہیں گے ۔
لالو نے کانگریس لیڈر راہول گاندھی کی زبردست ستائش کی ، ان کے خیال میں راہول گاندھی لوگوں کو جگانے کا کام کررہے ہیں اور اپنی بھارت جوڑو نیائے یاترا کے ذریعہ وہ عوام کے ساتھ مختلف مسائل بشمول بیروزگاری کی بات کررہے ہیں ۔ لوگوں کو یہ بتارہے ہیں کہ بی جے پی دولتمندوں اور صنعتی گھرانوں کی مدد کرہی ہے اور اس کا خمیازہ غریبوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے ۔ وہ غریبوں کی قیمت پر امیروں اور صنعتکاروں کے حق میں فیصلے اور اقدامات کررہی ہے ۔ راہول کسانوں کیلئے MSP اقل ترین رعایتی قیمتوں ، ذات پات پر مبنی مردم شماری ، پسماندہ طبقات اور دلتوں کیلئے تحفظات کے کوٹہ میں اضافہ ( سرکاری ملازمتوں میں ) کی بات کررہے ہیں ۔ وہ عوام کو ملک میں بڑی تیزی کے ساتھ بڑھ رہی مہنگائی کے بارے میں واقف کروارہے ہیں لیکن افسوس صد افسوس کے میڈیا عوام کو درپیش مسائل پر بات کرنے کی بجائے آر ایس ایس ۔ بی جے پی کے تلوے چاٹنے میں مصروف ہے ۔ راہول گاندھی عوام تک رسائی حاصل کررہے ہیں اور میڈیا آر ایس ایس ۔ بی جے پی کے فرقہ وارانہ نظریات کی تشہیر میں مصروف ہے ۔ راہول عوام سے ملکر ان کی پریشان کن حالات پر بات کررہے ہیں اور جس طرح ایک ذمہ دار اپوزیشن قائد کو کرنا چاہئے ایسے ہی راہول گاندھی عوام کے مفادات کی نگہبانی کررہے ہیں ، وہ صحیح سمت میں جارہے ہیں۔
لالو یادو کے فرزند اور بہار اسمبلی میں قائد اپوزیشن تیجسوی یادو حال ہی میں راہول کی یاترا میں شامل ہوئے اور راہول کے ساتھ ایک جیپ میں سفر بھی کیا ۔ وہ خود جیپ چلارہے تھے ۔ تیجسوی یادو نے عوام کو درپیش سلگتے مسائل کو حل کرنے کی بجائے فرقہ وارانہ ایجنڈہ پر عمل کرنے پر وزیراعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور راہول گاندھی کی یاترا کی بھرپور تائید و حمایت کی ۔ انھوں نے یاد دلایا کہ نتیش کمار نے ہاتھ جوڑے لالو اور رابڑی سے رجوع ہوکر التجا کی تھی کہ وہ جنتا دل یو کو بچالیں اُن کا کہنا تھا کہ بی جے پی اُن کی پارٹی کو توڑ رہی ہے۔ لالو کی توجہہ اُن کے اس بیان پر مرکوز کروائی گئی کہ ’’نتیش کمار کیلئے اُن کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں ؟ ‘‘لالو کا کہنا تھا کہ میں امیت شاہ کی طرح نہیں ہوں جنھوں نے کہا تھا کہ نتیش کیلئے بی جے پی کے دروازے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے بند ہیں جو بھی فرقہ پرستوں کے خلاف ہوگا ہمارے دروازے اُس کے لئے کھلے رہیں گے ۔