بی جے پی کو گاندھی مجسمہ کے پاس دھرنے کی مشروط اجازت

   

کلکتہ: بی جے پی نے سندیش کھالی واقعہ کے خلاف احتجاج کیلئے کلکتہ میں گاندھی مجسمہ کے پاس دھرنا پروگرام کا اعلان کیا تھا۔ لیکن پولیس سے اجازت نہیں ملنے پر بی جے پی کے ریاستی صدر سوکانت مجمدار نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ اس معاملے میں ہائی کورٹ نے منگل کو بی جے پی کو دھرنا دینے کی اجازت دیدی ہے ۔ تاہم،کچھ شرائط کے ساتھ یہ اجازت دی گئی ہے -سو کانت مجمدار نے پیر کو ہائی کورٹ میں ایک مقدمہ دائر کر کے دھرنے کیلئے اجازت مانگی تھی۔ منگل کو جسٹس کوشک چندر کی عدالت میں سوکانت کے معاملے کی سماعت ہوئی۔ وہیں تمام پارٹیوں کے سوالوں کے جواب دینے کے بعد جج نے بی جے پی کو مشروط دھرنا دینے کی اجازت دی۔ بی جے پی نے تین دن کے دھرنے کی اپیل کی تھی۔ لیکن ہائی کورٹ نے بی جے پی کو دو دن کی اجازت دی ہے ۔ اس کے علاوہ، جج نے اپنے حکم میں کہاکہ بی جے پی کلکتہ میں گاندھی مجسمہ کے پاس 150 لوگوں کے ساتھ دھرنا دے سکتی ہے ۔ لیکن یہ پروگرام دو دن تک کیا جا سکتا ہے ۔ بی جے پی کو اس پروگرام کو پرامن طریقے سے کرنا ہے ۔ لاؤڈ سپیکر استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ پروگرام صبح 10 بجے سے شام 6 بجے تک کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔گزشتہ جمعہ کو پارٹی کی میٹنگ میں بی جے پی کی ریاستی قیادت نے فیصلہ کیا کہ پارٹی سندیش کھالی واقعہ کے خلاف کلکتہ میں مسلسل تین دن تک دھرنا پروگرام منعقد کرے گی۔ دھرنا پروگرام کی قیادت ریاستی صدر سکانتا اور قائد حزب اختلاف شوبھندو ادھیکاری کریں گے ۔ بی جے پی ذرائع کے مطابق کلکتہ میں گاندھی مجسمہ کے دامن میں اگلے منگل (27 فروری) سے جمعرات (29 فروری) تک مسلسل تین دن تک دھرنا جاری رہے گا۔