بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستو ں میں ائین کا مذاق اڑایاجارہا ہے۔ اسدالدین اویسی

,

   

حیدرآباد۔ بی جے پی کی اقتدار والی ریاستوں میں لوجہاد کے ذریعہ ائین کا مذاق اڑایاجارہا ہے‘ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے مدھیہ پردیش حکومت کی جانب سے دھرما سواتنترا (مذہبی آزادی) آرڈنینس 2020منگل کے روز لوجہاد کے خلاف منظوری دئے جانے کے بعد یہ بیان دیاہے۔

اسدالدین اویسی نے کہاکہ ”ائین میں لو جہاد کا کہیں پر بھی خلاصہ نہیں کیاگیاہے۔ بی جے پی کی برسراقتدار ریاستوں میں لوجہاد قوانین کے ذریعہ ائین کا مذاق اڑایاجارہا ہے‘ اگر بی جے پی کی برسراقتدار ریاستیں قانون بنانا چاہا رہے ہیں تو انہیں کم سے کم قیمت کو یقینی کسانوں کے لئے بنانا چاہئے اور لوگوں کو روز گار فراہم کرنے کے لئے بناناچاہئے“۔

انہوں نے کہاکہ ان قوانین کی تشکیل کے ذریعہ بی جے پی ائین میں دئے گئے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کررہی ہے جس میں کہاگیاہے کہ شہریوں کی ذاتی زندگیوں میں حکومت کا کوئی رول نہیں ہے۔ اے ائی ایم ائی ایم کے صدر نے کہاکہ ”عدالتوں نے بھی زوردیا ہے کہ ائین کے ارٹیکل21‘ اور 25‘کے تحت حکومت کا شہریو ں کی ذاتی زندگی سے کھیلنے کا اختیار نہیں ہے۔

بی جے پی صاف ہے کہ ائین کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی میں ملوث ہے“۔

یاد رہے کہ مدھیہ پردش مذہبی آزادی آرڈنینس 2020میں دس سال کی جیل اور ایک لاکھ روپئے کاجرمانہ عائد کرنے کا قانون ہے جو لوجہاد یا زبردستی مذہب تبدیل کرنے کے معاملات میں ملو ث پائے جاتے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے علاوہ بی جے پی کی برسراقتدار کئی ریاستوں میں اس طرح کے قانون کو اپوزیشن جماعتو ں کی مخالفتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے منظوری دی گئی ہے“