بی جے پی کے بھوپال سے رکن پارلیمان پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے دیا مضحکہ خیز بیان۔ جیٹلی اور ششما کو جادو سے مارا گیا

,

   

بی جے پی کے میں ایک غم کا ماحول ہے، اسکی وجہ گزشتہ دنوں جیٹلی اور ششما کی موت ہے، اسی درمیان بھوپال سے منتخب بی جے پی کی رکن پارلیمان نے ایک مضحکہ خیز بیان دیا ہے ، اس نے کہا کہ بی جے پی کے کئی بڑے لیڈروں کا بیان اچانک ہوگیا اسکے پیچھے اپوزیشن کی بہت بڑی سازش ہے، اس نے کہا کہ اپوزیشن والوں نے بھاجپا لیڈران پر جادو کیا ہے۔ اسی وجہ سے موتیں ہو رہی ہے۔

واضح رہے کہ پرگیہ سنگھ ٹھاکر آج بی جے پی کے قدااور قائدین کو دیئے جارہے خراج عقیدت کے پروگرام میں شریک ہوئیں اور وہیں مذکورہ متنازعہ بیان دیا ہے۔ اس بیان کے بعدایک بار پھر سے پارٹی کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ سابق مرکزی وزیر ارون جیٹلی اور سابق وزیراعلی بابولال گور کی یاد میں منعقد جلسے میں دونوں لیڈروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’مجھے کچھ دن پہلے کسی نے اپوزیشن کے تئیں آگاہ کیاتھا اور اب پارٹی کے تین سینئر لیڈروں کے بے وقت انتقال سے لگنے لگا ہے کہ انہیں کیوں اپوزیشن کی طرف سےآگاہ کیاگیاتھا۔‘‘

پرگیہ ٹھاکر کا ایک ویڈیو بھی خبر رساں ایجنسی ’اے این آئی‘ نے ٹوئٹر پر نشر کیا ہے۔ اس میں وہ صاف کہتی ہوئی نظر آ رہی ہیں کہ ’’ آپ سادھنا یعنی عبادت کم مت کرنا۔ اس کا وقت بڑھاتے رہنا۔ سادھنا کم مت کرنا کیونکہ بہت برا وقت ہے۔ اپوزیشن کوئی ایسا کام کر رہا ہے، کوئی ایسی م جادو ٹونا کا استعمال کر رہا ہے جو بی جے پی کو نقصان پہنچانے کے لیے ہے۔‘‘ ویڈیو میں وہ مزید کہتی ہوئی نظر آ رہی ہیں کہ ’’آپ ٹارگیٹ ہیں، اس لیے دھیان رکھیے گا۔ ایک مہاراج جی کی بات کو میں نے بھیڑ میں چلتے چلتے سنا اور بھول گئی۔ لیکن آج جب میں یہ دیکھتی ہوں کہ واقعی میں ہماری اعلیٰ قیادت، کبھی سشما جی، بابو لال جی، پھر جیٹلی جی، اور ایسے کئی لیڈران جو درد سہتے ہیں، من میں یہ سوال اٹھتا ہے کہ کہیں یہ سچ تو نہیں۔ لیکن یہ سچ ہے کہ ہمارے بیچ سے ہماری قیادت، لگاتار جا رہی ہے، وقت سے پہلے ہمارے لیڈران جا رہے ہیں۔

پرگیہ ٹھاکر کے اس بیان کے بعد ریاست کی سیاست میں ایک نیا تنازعہ اور نیاموڑپیدا ہوگیاہے۔حالانکہ پارٹی کے کئی لیڈروں نے ان کے اس بیان سے اپنے آپ کو الگ کرلیا ہے۔ اجلاس میں موجود پارٹی کی ریاستی اکائی کے صدر راکیش سنگھ نے کہا کہ ’’پرگیہ ٹھاکر کے اس بیان کو سیاسی نظر سے دیکھا جانا چاہیے۔