مظفر نگر۔ سال2013میں فرقہ وارانہ فسادات سے قبل سوشیل میڈیا پر پوسٹ کی گئی بھڑکاؤ تقریر کا معاملہ جو بی جے پی کے رکن اسمبلی سنگیت سوم کے خلاف تھا‘ اترپردیش پولیس کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم(ایس ائی ٹی) کی جانب سے رپورٹ فائل کرتے ہوئے بند کردینے کی درخواست کو مظفر نگر کی ایک خصوصی عدالت نے قبول کرلیاہے۔
ایس ائی ٹی کی معاملے کو بند کردینے کی درخواست پر مشتمل رپورٹ کو قبول کرتے ہوئے خصوصی جج رام سودھ سنگھ نے کہاکہ اس کیس میں شکایت کردہ انسپکٹر سبودھ کمار کی موت ہوگئی ہے اورمعاملے کو بند کردینے کی رپورٹ کے خلاف کوئی اعتراض نہیں جتایاگیاہے۔
سال2018میں بلند شہر میں غیر قانونی گائے ذبیحہ کے الزامات پر کمار کی ہجوم کے ہاتھوں پیٹائی میں موت ہوگئی تھی۔ استغاثہ کے بموجب ایس ائی ٹی نے عدالت میں جو اختتامی رپورٹ دائر کی ہے اس میں کہاگیاہے کہ سردھانا سے بی جے پی کے رکن اسمبلی سوم کے خلاف کوئی شواہد نہیں ہے۔
تحقیقاتی کے دوران سی بی ائی کے ذریعہ مذکورہ ایس ائی ٹی نے امریکہ میں فیس بک کے ہیڈکوارٹر سے ان لوگوں کی تفصیلات مانگی تھیں جنھوں نے سوشیل میڈیا پلیٹ فارم پر یہ ویڈیو پوسٹ کیاتھا جس کی وجہہ سے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔
استغاثہ نے کہاکہ تہام فیس بک اس کاروائی میں ملوث لوگوں کے ناموں کی فہرست فراہم کرنے میں ناکام ہوگیاہے۔