حیدرآباد۔ مذکورہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے تلنگانہ یونٹ کے لئے نئے انچارج کا تقرر عمل میں لایاہے۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری ترون چاؤ کا کرشنا داس کی جگہ تقرر کیاگیاہے۔مختلف ریاستوں میں انچارجوں کی تبدیلی کے پیش نظر یہ اقدام پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا نے اٹھایاہے۔
مذکورہ تبدیلی ایسے وقت میں ائی ہے جب بی جے پی نے ریاست کی برسراقتدار سیاسی جماعت تلنگانہ راشٹرایہ سمیتی کے قبضہ سے ضمنی الیکشن میں دوباک اسمبلی حلقہ چھین لیاہے۔ تاہم ریاست کے بی جے پی قائدین کا کہنا ہے کہ یہ روایتی تبدیلیاں ہیں‘ اس میں مجوزہ بلدیہ گریٹر حیدرآباد(جی ایچ ایم سی) انتخابات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
بی جے پی کے ریاستی ترجمان کرشنا ساگر راؤ نے کہاکہ ”سابق میں کرشنا داس تھے۔ انچارجوں کا کام قومی پارٹی او رریاستی یونٹ کے درمیان میں پل کا کام کرنا ے۔ وہ ہمیں صرف مشورہ د یتے ہیں ’اور اگر وہ ہم سے کچھ پوچھیں تو ہم انہیں جانکاری فراہم کرتے ہیں“۔
ایسا لگ رہا ہے کہ دوباک میں بی جے پی کی جیت کا اثر جی ایچ ایم سی الیکشن پر پڑے گا‘ جس میں پچھلے جی ایچ ایم سی الیکشن میں ٹی آر ایس نے 150میں سے 90پر جیت حاصل کی تھی۔
اس کے ”فرینڈلی پارٹنر‘مذکورہ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے پرانے شہر سے 44سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی اور دونوں نے ملکر نے اپوزیشن بشمول کانگریس‘ بی جے پی‘ تلگودیشم پارٹی جس کا ایک وقت میں حیدرآباد کے اندر طاقتور موقف تھا‘ کا صفایہ کردیاتھا۔
ساگر نے سیاست ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ”ہماری نظر میئر کی کرسی ر ہے اور اسکے لئے ہم جو بھی ہوگا کریں گے“