لکھنو۔ سماج وادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھیلیش یادو نے ہفتہ کے روز اعلان کیاکہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے مزید وزراء اور اراکین اسمبلی کو ایس پی میں شامل ہونے نہیں دیں گے۔
یادو نے ایک پریس کانفرنس میں یہاں پر کہاکہ ”میں بی جے پی کلو بتادوں کے ان کے مزید اراکین اسمبلی‘ منسٹرس کو شامل نہیں کروں گا۔ وہ چاہیں تو (اپنے قائدین کو) ٹکٹ دینے سے انکار کرسکتے ہیں“۔
ایک ایسے وقت میں ان کا یہ بیان منظرعام پر آیا جب بی جے پی کئی اراکین اسمبلی اور منسٹرس بشمول اوبی سی کمیونٹی کے قدآور لیڈر سوامی پرساد موریہ نے بی جے پی کو چھوڑ دیا ہے۔
موجودہ رکن اسمبلی بھگوت ساگر‘ ونئے شاکیا‘ روشن لال ورما‘ مکیش ورما‘ اور برجیش کمار پرجا پتی نے بھی ایس پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔
سماج وادی پارٹی چھوٹی سیاسی جماعتوں سے اسمبلی انتخابات کے لئے اتحاد قائم کیاہے اور ریاست میں بی جے پی کی مرکزی حریف کے طور پر پیش ہورہی ہے۔
اترپردیش اسمبلی انتخابات سات مرحل میں فبروری 10سے مارچ7 تک منعقد ہوں گے۔
اترپردیش میں رائے دہی10‘14‘20‘23‘27فبروری کے علاوہ 3اور7مارچ کو ہوگی۔ ان ووٹوں کی گنتی کے لئے 10مارچ کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔