بی سی طبقات کیلئے علیحدہ قلمدان ناگزیر : کے کویتا

   

نظام آباد ۔14فروری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)رکن پارلیمنٹ کے کویتا نے آج بی سی طبقات کیلئے مرکز میں علیحدہ قلمدان کا قیام عمل میں لانا ناگزیر قرار دیا ۔ یہ آج ماہی گیروں کیلئے حکومت کی جانب سے منظور کردہ آج یہ محکمہ سمکیات کی جانب سے منعقدہ جلسہ سے مخاطب کرتے ہوئے کہا ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں بی سی قلمدان نہ ہونے کی وجہ سے بی سی طبقہ کے ساتھ نا انصافی ہورہی ہے بالخصوص ماہی گیروں کے تحفظ کیلئے اقدامات ناگزیر ہے چیف منسٹر مسٹر چندر شیکھر رائو نے متعدد مرتبہ وزیر اعظم نریندر مودی سے اس خصوص میں نمائندگی بھی کی ہے ۔ تلنگانہ میں 10تا 11 لاکھ ٹن مچھلیوں کی افزائش کیلئے چیف منسٹر سنجیدہ ہے اور اب تک 2لاکھ مچھلیوں کی افزائش کی گئی ہے مچھلیوں کی افزائش سے دیگر ریاستوں اور ملکوں میں بھی اسے فروخت کرنے کی سہولت حاصل ہوگی اور اس بات سے وزیر اعظم نریندر مودی کو واقف کروایا گیا ۔ حکومت کی جانب سے بی سی طبقہ کو دی جانے والی سہولتوں کے بارے میں بھی واقف کروانے پر وزیر اعظم نریندر مودی ، محکمہ سمکیات کے بارے میں سنجیدہ اقدامات کرنے کی بھی خواہش ظاہر کی ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے عمل کئے جانے والے رعیتو بیمہ ، رعیتو بندھو ، مشن کاکتیہ و دیگر اسکیمات کی عمل آوری دیگر ریاستوں میں بھی کی جارہی ہے یہ اسکیمات کی دیگر ریاستوں میں عمل آوری سے تلنگانہ کیلئے باعث فخر ہے ۔ نظام آباد میں مچھلی مارکٹ کے قیام اور سیڈس سنٹر کے قیام عمل میں لانے کا بھی ارادہ ظاہر کیا ۔