’’ تجھ کو تیرے بعد زمانہ ڈھونڈے گا ‘‘

   

رہنمائے ملت عالیجناب ظہیر الدین علی خاں صاحب کے انتقال کے بعد حیدرآباد بلکہ دنیا کے وہ اہم ترین مقامات جہاں اردو زبان کے چاہنے والے بستے ہیں اپنے رنج و غم کا اظہار کیا ۔ یہ ایک لا تلافی نقصان ہے اور دنیا کے ہر گوشے سے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ شروع ہوگیا ۔ جس میں مرحوم کی خدمات کا ذکر کیا گیا اور اس کو سراہا گیا جو حقیقت پر مبنی ہے ۔ آپ کی جو خدمات قابل ذکر ہیں وہ یہ ہیں : ( 1 ) رشتوں کا دو بہ دو پروگرام ، ( 2 ) اردو زبان کی مقبولیت کے لیے مختلف طریقوں کا استعمال اور سب سے زیادہ اہم کام مسلمان لڑکے اور لڑکیوں کے لیے ٹریننگ کا اہتمام یعنی پولیس میں بھرتی اور دوسرے محکموں میں روزگار تلاش کرنے میں مدد مل سکے ۔ جو آج کے وقت کی ایک ضرورت ہے ۔ اس لحاظ سے آپ ایک رہنماء کی حیثیت رکھتے تھے ۔ آپ کی دور اندیشی اور باریک بینی آپ کی کامیابی کی ضامن تھی ۔ آپ کے منتقل ہونے کے بعد شہر ، ملک اور ملک کے باہر رہنے والے دانشوروں کے تعزیتی پیغام کا سلسلہ شروع ہوا لیکن کسی نے بھی یہ نہیں کہا کہ آپ کے بعد ہم ان کے نقشہ قدم پر چل کر کام کریں گے جو آج کی ضرورت ہے ۔ یہ ہماری بد قسمتی ہے کہ اس نازک وقتوں میں موصوف انتقال کر گئے ۔ یہ ایک آزمائش ہے ۔ میری دعا ہے کہ اللہ پاک مرحوم کو جنت فردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے اور آپ کے تمام نیک اعمال کو قبول کرے ۔ قوم آپ کی خدمات کو کبھی بھی بھول نہیں سکتی ۔ موجودہ دانشور حضرات سے گزارش ہے کہ وہ آگے بڑھ کر ان کے کیے ہوئے بے مثال پروگرامس کی تکمیل کرے ۔ اللہ تعالیٰ جناب زاہد علی خاں صاحب ، عامر علی خاں صاحب اور دوسرے افراد خاندان کو سلامت رکھے اور خلا کو پُر کرنے کی کوششیں کرے ۔۔
تنویر احمد خان ( ریٹائرڈ ایس آئی )
حال مقیم آسٹریلیا