تریپورہ کے سابق وزیر کیخلاف ایف آئی آردرج

   

اگرتلہ۔ تریپورہ پولیس کی ویجلنس ونگ نے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ‘مارکسسٹ’ (سی پی آئی ایم) کے سینیئر رہنما اور سابق صنعتی وزیر پویتر کار کے خلاف بدعنوانی اور مالیاتی جرم کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی ہے ۔ پولیس نے کہا کہ پولیس سب انسپکٹر (ویجلنس) جیریمیا ڈارلونگ نے تریپورہ جے آئی سی اے پروجیکٹ، او بی سی کارپوریشن، انفارمیشن ٹیکنالوجی، تریپورہ انڈسٹریل ڈیویلپمنٹ کارپوریشن، تریپورہ انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی او نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے مختلف پروجیکٹ میں مسٹر کار کی جانب سے 28 کروڑ روپیے کی مبینہ بدعنوانی کی شروعاتی تفتیش کی بنیاد پر شکایت درج کی ہے ۔ بودھجنگ نگر تھانہ کے او سی تاپس مالاکار نے کہا،‘ہم نے انسداد بدعنوانی قانون کی دفعہ 13 (2)/13 (1) (سی) کے تحت معاملہ درج کیا ہے اور قانون کے مطابق ایسے ہائی پروفائل کیسز کی تفتیش پولیس سب انسپیکٹر کی سطح کے افسران کی جانب سے کیا جا رہا ہے ۔ اس معاملے کے لیے نیو کمپلیکس کے سب ڈیویژنل پولیس افسر پیا مادھوری مجومدار کو تفتیش کار افسر مقرر کیا گیا ہے ۔ کار 1998 اور 2003 میں مانک حکومت میں صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) وزیر تھے لیکن انھیں 2006 میں آئین کی 91ویں ترمیم کے بعد کابینہ سے باہر کر دیا گیا تھا جس کے مطابق چھوٹی ریاستوں میں کابینہ میں اراکین کی تعداد 15 فیصد سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے ۔ کابینہ سے باہر ہونے کے بعد مسٹر کار کو تریپورہ انڈسٹریل ڈیویلپمنٹ کارپوریشن کا صدر منتخب کیا گیا۔ مبینہ طور پر ویجلنس تفتیش کے دوران یہ پایا گیا کہ مسٹر کار نے صنعت، تجارت اور آئی ٹی وزیر کے طور پر اپنی مدت کار میں طاقت کا غلط استعمال کرتے ہوئے ایک بڑے فنڈ کا غلط استعمال کیا تھا۔ حالانکہ تفتیش کار افسر محترمہ مجموم دار نے کہا کہ ابھی تک اس معاملے کی تفتیش کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ وزیراعلیٰ وپلب دیب کمار نے عہدہ سنبھالنے کے ایک سال کے بعد سی پی آئی ایم کے قد آور رہنما اور محکمہ تعمیرات عامہ (پی ڈبلیو ڈی) کے سابق وزیر بادل چودھری، سابق چیف سکریٹری وائی پی سنگھ اور سابق چیف انجینئر سنیل بھومِک پر 600 کروڑ روپیے کی بدعنوانی کا الزام عائد کیا تھا۔