تشددسے بچانے پچاس ہندوؤں نے مسلم برات کی انسانی زنجیر کے ذریعہ حفاظت کی

,

   

کانپور۔نیوز ایجنسی اے ائی این ایس کے مطابق فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک مثال پیش کرتے ہوئے‘ پچاس ہندؤوں نے ایک انسانی زنجیر مسلم برات کے اردگرد تشکیل دی تاکہ کانپور کے بکر گنج میں ہورہی شادی کی تقریب کی حفاظت کی جاسکے۔ڈسمبر21کی صبح پرتاب گڑھ کے ساکن دولہا حسنین فاروقی کے گھر والوں نے دولہن کے گھر والوں کو فون کرکے مدد مانگی‘ تاکہ وہ کرفیو سے متاثرہ اترپردیش کے علاقے میں برات لے کر آسکیں۔

کانپور کے بکر گنج میں سی اے اے کے خلاف احتجاج کے پیش نظر پولیس اور نیم فوجی دستے علاقے میں چاروں طرف پھیلے ہوئے ہیں۔ دولہن زینت کے پڑوسی ویمل چپاڈیہ کو جب اس بات کی جانکاری ملی تو وہ مذکورہ فیملی کی مدد کے لئے آگئے ائے۔

چپاڈیہ اپنے دستوں سومناتھ تیواری اور نیرج تیواری کے ساتھ ملک کردیگر پچاس ہندؤوں کے ساتھ ستر براتیوں کے اردگرد انسانی زنجیر تشکیل دی جو بکرگنج چوراہے پر واقع تقریب گاہ پہنچے تھے۔ میڈیا جانکاری کے مطابق چپاڈیہ نے کہاکہ ”زینت میرے سامنے بڑی ہوئی ہے‘ وہ میری چھوٹی بہن جیسی ہے۔ میں اسکا دل ٹوٹتا کیسے دیکھ سکتاہوں؟ اس پریشانی کے عالم میں گھر والوں کے ساتھ ہم کھڑے ہوئے‘ ہم پڑوسی ہیں“۔

دولہن کے مامو ں واجد فضل نے کہاکہ مذکورہ گروف نے نہ صرف برات کی حفاظت کی بلکہ بدائی تک ان کے ساتھ کھڑے رہے۔زینت نے کہاکہ ”علاقے میں ایک شادی مقرر تھی جو دولہا کے گھر والوں کے آنے سے انکار کی وجہہ سے منسوخ ہوگئی‘ کیونکہ حالات ٹھیک نہیں ہیں۔

اس صبح جب میرے مامو ں کو فون کال آیا‘ میں امید کھوچکی تھی کہ میری شادی اب ہوگی“۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ”ویمل بھائی کی مداخلت کے بغیر مذکورہ برات یہاں پر نہیں پہنچ سکتی تھی۔ وہ میری زندگی میں ایک فرشتہ کی طرح ائے“