تلنگانہ بی جے پی میں پھوٹ ، کارکن اور امیدواروں میں ٹھن گئی

   

حیدرآباد۔25۔مارچ(سیاست نیوز) ملک بھر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی مشکلات کا دور ختم ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں ‘ الکٹورل بانڈس نے ابھی بی جے پی کا پیچھا نہیں چھوڑا کہ اندرون پارٹی بغاوت کا پارٹی کو مختلف ریاستوں میں سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کا 370پار یا 400 پار کا نعرہ اب محض کیڈر میں جوش پیدا کرنے کے لئے لگایا جا رہاہے یہ ثابت ہونے لگا ہے کیونکہ بی جے پی کے کئی امیدواروں نے ملک کے مختلف لوک سبھا حلقہ جات سے اپنی امیدواری سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے انتخابات میں حصہ نہ لینے کے لئے پارٹی اعلیٰ کمان سے معذرت کرلی ہے تو وہیں جن امیدواروں پر تکیہ کرتے ہوئے پارٹی اعلیٰ کمان نے تلنگانہ میں امیدواروں کو قطعیت دی ہے ان امیدواروں کو پارٹی کیڈر کی تائید حاصل نہیں ہورہی ہے۔ حلقہ پارلیمان لوک سبھا حیدرآباد سے بھارتیہ جنتا پارٹی نے مادھوی لتا کو امیدوار بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کردیا ہے لیکن اس کے باوجود مادھوی لتا کو پارٹی کیڈر کی تائید حاصل نہیں ہورہی ہے اور نہ ہی پارٹی قائدین و کارکن انہیں بطور امیدوار قبول کرنے کے لئے تیار ہیں۔ رکن اسمبلی گوشہ محل راجہ سنگھ جس کا شہر حیدرآباد کے اکثریتی غالب آبادیوں پر اثر ہے نے بھی مادھوی لتا کی کھل کر اب تک تائید نہیں کی ہے اور نہ ہی راجہ سنگھ کا کیڈر مادھوی لتا کے لئے کام کرنے کے آمادہ ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ اندرون پارٹی جاری اس باغیانہ سرگرمیوں کے متعلق پارٹی اعلیٰ کمان کو واقف کروایا جاچکا ہے اور اب بھی یہ دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جار ہی ہے کہ حلقہ لوک سبھا سے اعلان کردہ امیدوار کو تبدیل کیا جائے ۔ ذرائع کے مطابق ریاست تلنگانہ میں صرف حلقہ پارلیمان حیدرآباد ہی نہیں بلکہ مزید 3 حلقہ جات لوک سبھا پر بھی اسی طرح کے تنازعات ہیں اور پارٹی کیڈرٹکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہونے والے قائدین کے ساتھ کام کرنے کے لئے آمادہ نہیں ہیں اور ان کا کہناہے کہ جو لوگ دوسری سیاسی جماعتوں سے بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں ان کو ٹکٹ دیتے ہوئے پارٹی نے اپنے اصولوں سے انحراف کیا ہے اسی لئے بی جے پی کے ارکان پارلیمان کی تلنگانہ میں تعداد میں اضافہ ہونے کے امکانات موہوم ہوچکے ہیں۔ نلگنڈہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی نے غیر مقامی سیاسی قائد کو امیدوار بنایا ہے جس کے نتیجہ میں مقامی قائدین میں ناراضگی پائی جا رہی ہے جبکہ یہی صورتحال حلقہ لوک سبھا عادل آباد کے علاوہ حلقہ لوک سبھا ظہیر آباد کی ہے کیونکہ ان دونوں حلقہ جات لوک سبھا سے بھارتیہ جنتا پارٹی نے بھارت راشٹرسمیتی سے بی جے پی میں شمولیت اختیا رکرنے والے قائدین کو امیدوار بنایا ہے جن کے ساتھ کام کرنے کے لئے بی جے پی کے کیڈر میں رضامندی نہیں ہے۔3