تلنگانہ میں بندروں کوپھانسی دے کر مارنے والے تین لوگوں کی گرفتاری

,

   

حیدرآباد۔ضلع کھمم میں ایک درخت پر بندر کو پھانسی دے کر مارنے کا ایک ویڈیو وائیرل ہونے کے کچھ دنوں بعد اس واقعہ کے ضمن میں تین لوگوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔

ستھو پلی فارسٹ رینج افیسر اے وینکٹیشوارلو کے مطابق انہوں نے وائیلڈ لائف پروٹوکشن ایکٹ1972کے تحت ابتدائی افنس رپورٹ(پی او آر) واقعہ کے خاطیوں کے خلاف درج کی تھی اور انہیں پیر کے روزگرفتار کرلیاگیاہے۔

انہوں نے کہاکہ ”کیونکہ قابل ضمانت جرم انہوں نے کیاتھا اس لئے انہیں ذاتی مچلکے پر رہا کردیاگیاتھا“۔

مذکورہ عہدیداروں نے پی ٹی ائی کو بتایا کہ سی آر پی سی کے دفعہ 41اے کے تحت انہیں ایک نوٹس بھی جاری کیاگیا ہے تاکہ تحقیقات کے لئے انہیں جب بھی کہاجائے وہ محکمہ جنگلات کے عہدیداروں کے روبرو رجوع ہوجائیں۔

YouTube video

مذکورہ واقعہ 26جون کے روز ومسور گاؤں میں پیش آیا اور مذکورہ ویڈیو جس میں رسیوں سے پھانسی دینے کی منظر کشی کی گئی ہے وائرل ہونے کے بعد عہدیداروں نے تحقیقات کا آغاز کردیاتھا۔

ملزمین سے فارسٹ عہدیداروں سے کہاکہ وہ ہاتھ لگنے والے بندر کو پھانسی دے کر دوسروں بندروں کے اندر خوف پیدا کرنا چاہتے تھے‘ بعدازاں انہیں مسخ شدہ حالت میں اس کی نعش ملی تھی۔

درایں اثناء مذکورہ فیڈریشن برائے ہندوستانی جانور تحفظ تنظیمیں (ایف ائی اے پی او) نے بندر کی بے رحمانہ انداز میں قتل کی مذمت کی ہے۔

جانوروں کے تحفظ کی جدوجہد کرنے والی مذکورہ تنظیم نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ سرکاری منتظمین بشمول یونین انوائرمنٹ منسٹر پرکاش جاوڈیکر اور تلنگانہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ سے مطالبہ ہے کہ وہ خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کریں۔

ایف ائی اے پی یو کے ایکزیکٹیو ڈائرکٹر وردھا مہروترا نے کہاکہ ”ہم اس طرح کے گھناؤنے واقعات کو صر ف ظلم وبربریت کا نام نہیں دے سکتے۔

یہ تشدد پر مبنی مجرمانہ حرکت ہے جس میں جنگلی جانوروں کی آزادی اور انہیں اذیت پہنچانا اس میں شامل ہے۔

ایسے لوگوں کو قانون کے مطابق سخت سزا دینے کی ضرورت ہے جو جنگلی جانوروں کے ساتھ اس طرح کی گھناؤنی حرکتیں کرتے ہیں“۔