تلنگانہ میں تین بڑی سیاسی جماعتیں انتخابی میدان میں

   

51 امیدواروں میں صرف 6 خاتون امیدوار ، خواتین کو تحفظات کی فراہمی کے دعوؤں کی خلعی کھل گئی
حیدرآباد۔24اپریل(سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں 3 بڑی سیاسی جماعتوں کے جملہ 51امیدواروں میں محض 6خاتون امیدوار ہیں جنہوں نے مختلف سیاسی جماعتوں سے ٹکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں جبکہ گذشتہ عام انتخابات میں تلنگانہ کے 17 لوک سبھا حلقہ جات میں محض 5 خاتون امیدوار میدان میں تھیں جن میں 1 خاتون امیدوار نے کامیابی حاصل کی تھی۔ ریاست کے جملہ 3کروڑ29لاکھ95ہزار 735 رائے دہندوں میں خواتین رائے دہندوں کا تناسب زیادہ ہے اور ان کی جملہ تعداد 1کروڑ65لاکھ 84ہزار687 ہے لیکن اس کے باوجود سیاسی جماعتوں کی جانب سے خاتون امیدواروں کی تعداد میں اضافہ کرنے پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی جبکہ خواتین کو خود مختار بنانے اور انہیں تحفظات کی فراہمی کے سلسلہ میں تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے دعوے کئے جاتے ہیں۔کانگریس نے تلنگانہ کے 17حلقہ جات لوک سبھا میں 3حلقہ جات سے خاتون امیدواروں کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کرتے ہوئے انہیں ٹکٹ دیا ہے جن میں حلقہ پارلیمان ملکاجگری سے مسز پٹنم سنیتا ریڈی ‘ حلقہ عادل آباد سے مسز اترام سوگونا کے علاوہ ورنگل سے مسز کڈیم کوویا شامل ہیں ۔اسی طرح بھارتیہ جنتا پارٹی نے 2 خاتون امیدواروں کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں حلقہ پارلیمان محبوب نگر سے مسز ڈی کے ارونا اور پارلیمانی حلقہ حیدرآباد سے مسز مادھوی لتا شامل ہیں جبکہ بی آر ایس کی جانب سے موجودہ رکن پارلیمان ایم کویتاکو محبوب آباد سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔3