تلنگانہ میں مزید 10 نئی قومی شاہراہیں منظور

   

715 کیلو میٹر تک سڑکوں کی تعمیرات پر 28,615 کروڑ روپئے کے مصارف کا تخمینہ

حیدرآباد ۔ 21 مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ میں نئے مالیاتی سال کے دوران مزید 10 قومی شاہراہوں کی تعمیرات کا آغاز ہورہا ہے۔ 715 کیلو میٹر پر مشتمل ان سڑکوں کی تعمیرات پر 28,615 کروڑ روپئے کے مصارف کا تخمینہ تیار کیا گیا ہے۔ چند دن قبل ہی مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ و قومی شاہراہ نتن گڈکری نے تلنگانہ میں 258 کیلو میٹر قومی شاہراہوں کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا جس پر 4,927 کروڑ روپئے کے مصارف ہیں۔ ان قومی شاہراہوں کی تعمیرات کا آغاز ہوگیا ہے۔ نیشنل ہائی وے اتھاریٹی آف انڈیا مزید 10 سڑکوں کی تعمیرات کا منصوبہ تیار کررہی ہے۔ حیدرآباد ریجنل رنگ روڈ کے شمال کی طرف کے علاوہ ناگپور، وجئے واڑہ کے درمیان تعمیر کئے جانے والے نئے گرین فیلڈ ایکسیس کنٹرولڈ ہائی وے بھی اس میں شامل ہیں۔ یہ دونوں سڑکیں مکمل طور پر گرین فیلڈ ہیں۔ اس کو شمار کرلیا جائے تو گذشتہ 8 سال کے دوران تلنگانہ میں 2251 کیلو میٹر تک قومی شاہراہیں دستیاب ہورہی ہیں۔ ریجنل رنگ روڈ ناگپور، وجئے واڑہ کاریڈار کے تحت تلنگانہ کے حدود میں شامل منچریال سے ورنگل اور کھمم سے ہوتے ہوئے آندھراپردیش کی سرحد تک 311 کیلو میٹر تعمیر ہونے والے گرین فیلڈ ہائی وے کی تعمیر کیلئے حصول اراضی اصل مسئلہ ہے۔ چند علاقوں سے کسانوں کی مخالفت ہورہی ہے۔ تاہم اس شاہراہ سے صنعتی پیشرفت کے بہت سارے مواقع دستیاب ہونے کی منصوبہ کرتے ہوئے عہدیدار کسانوں کو منانے کی کوشش کررہے ہیں۔ منچریال۔ کھمم سے ہوتے ہوئے وجئے واڑہ تک تعمیر کئے جانے والے گرین فیلڈ ہائی وے سے ناگپور، وجئے واڑہ کے درمیان 180 کیلو میٹر کا فاصلہ گھٹ جائے گا۔ حیدرآباد سے گذرنے والی ٹریفک کا رخ بڑی حد تک اس نئی روڈ پر چلا جائے گا اور یہ صنعتی پیشرفت کیلئے معاون ہوگا۔ فاصلہ گھٹنے سے ایندھن کی بچت بھی ہوگی۔ن