تلنگانہ میں مساوی حقوق کمیشن کے قیام کی امکانی سفارش

   

سدھیر کمیشن کی ماہرین سے مشاورت، مسلمانوں کی ترقی کے بارے میں مزید سفارشات کا امکان

حیدرآباد۔ 13 فروری (سیاست نیوز) اقلیتوں کی تعلیمی، سماجی اور معاشی پسماندگی گا جائزہ لینے کے لیے قائم کردہ سدھیر کمیشن آف انکوائری نے تلنگانہ حکومت کو مسلمانوں کی ترقی کے بارے میں بعض نئی تجاویز پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیشن نے مسلمانوں کو تحفظات کی فراہمی سے متعلق رپورٹ میں مساوی حقوق کمیشن کے قیام کی سفارش کی تھی تاکہ حکومت کی تمام اسکیمات اور مراعات میں مسلمانوں کو مناسب شراکت اور حصہ داری ملے۔ ٹی آر ایس حکومت نے تحفظات کی سفارش کو قبول کرلیا تاہم مساوی حقوق کمیشن کی تشکیل سے متعلق فیصلہ گزشتہ چار برسوں میں نہیں کیا گیا۔ سینئر آئی اے ایس عہدیدار جی سدھیر کی قیادت میں کمیشن نے بعض مزید سفارشات پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق مسلمانوں کو امکنہ کی فراہمی، اقلیتوں کے لیے علیحدہ سب پلان اور روزگار میں مناسب نمائندگی کے لیے مزید سفارشات حکومت کو پیش کی جائیں گی۔ اس سلسلہ میں کمیشن نے مختلف ماہرین کے ساتھ مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔ سچر کمیٹی میں خدمت انجام دینے والے ماہرین کے علاوہ ملک کی مختلف یونیورسٹیز سے تعلیم اور معیشت کے شعبوں میں ماہرین کو ورکشاپ میں مدعو کرتے ہوئے تجاویز حاصل کی جائیں گی۔ سدھیر کمیشن آف انکوائری کے ارکان نے دو ماہرین عامراللہ خان اور محمد شعبان شامل ہیں۔ یہ دونوں سچر کمیٹی اور حکومت مہاراشٹرا کے کونڈو کمیشن میں بطور ماہر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ماہر تعلیم ایم اے باری کو بھی کمیشن میں شامل کیا گیا ہے۔ حکومت نے کمیشن کی میعاد میں کم از کم تین مرتبہ توسیع کی ہے اور گزشتہ دنوں مزید چھ ماہ کی توسیع کی گئی۔ کمیشن نے مختلف ریاستوں میں تحفظات کی فراہمی کی تاریخ سے متعلق تفصیلات اکٹھا کرتے ہوئے اسے کتابی شکل دی گئی ہے جس میں ملک میں تحفظات کی تاریخ کا احاطہ کیا گیا۔ تحفظات کے آغاز کی وجوہات اور ہر ریاست میں عمل آوری کی تفصیلات درج کی گئی ہیں۔ یہ کتاب چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو کو پیش کی جائے گی۔ اس کے علاوہ مساوی حقوق کمیشن کے قیام کی سفارش کا فیصلہ کیا گیا جس کے ذریعہ کمیشن تمام شعبہ جات میں مسلمانوں کو حکومت کی ان اسکیمات میں مساوی حصہ دار بنانے کی کوشش کرے گا۔ حکومت نے دیگر طبقات کو دی جانے والی مراعات میں اقلیتوں کی مساوی حصہ داری کا اعلان کیا ہے لیکن علیحدہ کمیشن کے قیام سے اس فیصلے میں مزید مدد ملے گی۔ کمیشن کے قیام سے تلنگانہ ملک کی واحد ریاست بن جائے گی جو اس طرح کا کمیشن تشکیل دے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ سینئر آئی اے ایس عہدیدار جی سدھیر حکومت کی توسیع شدہ میعاد میں مسلمانوں کے حق میں جامع سفارشات پر مبنی دوسری رپورٹ پیش کرنا چاہتے ہیں۔