تلنگانہ میں کورونا مریضوں کی تعداد کو گھٹا کر پیش کرنے کی کوششیں

   

حیدرآباد۔ تلنگانہ میں کورونا مریضوں کی تعداد کے اعداد شمار میں بے شمار غلطیوں کی سوشل میڈیا پر نشاندہی کے باوجود محکمہ صحت سے ان میں سدھار کیلئے اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں بلکہ اعداد و شمار کو گھٹا کر پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔سوشل میڈیا پر کئی صحافیوں کے ضلعی میڈیکل آفیسر اور محکمہ صحت کے اعداد و شمار میں فرق کو پیش کرنے اور وزیر صحت ایٹالہ راجندر کے علاوہ سرکاری حکام کو واقف کروانے کے باوجود کوئی تبدیلی نہیں ہورہی ہے بلکہ اب جو اطلاعات ہیں انکے مطابق ضلعی میڈیکل آفیسر کو اپنی رپورٹ عام نہ کرنے دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور انہیں زبانی ہدایات جاری کی جا رہی ہیں کہ وہ رپورٹ عام نہ کریں بلکہ محکمہ صحت کو روانہ کریں جبکہ تمام اضلاع میں ضلعی میڈیکل آفیسر کی جانب سے جو رپورٹ جاری کی جا رہی ہیں وہ عام ہونے لگی ہیں جس سے محکمہ صحت کی اعداد و شمار کو گھٹا کر پیش کرنے کی کوششیں بے نقاب ہو رہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر ان پوسٹ میں حکومت سے استفسار کیا جا رہاہے کہ صحافی حکومت کے میڈیا بلیٹن پر اعتبار کریں یا پھر ضلعی سطح پر جاری میڈیا بلیٹن کو ترجیح دیں کیونکہ ان دونوں میں نمایاں فرق ہے جسے غلطی قرار نہیںدیا جاسکتا۔گذشتہ ہفتہ کے دوران روزانہ ایسے کئی بلیٹن منظر عام پر آئے جن میں ریاستی بلیٹن اضلاع میں کورونا مریضوں کی تعداد گھٹا کر دکھا رہا ہے جبکہ ضلع انتظامیہ کے بلیٹن میں متاثرین کی تعداد میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ شہر میں اچانک مریضوں کی تعداد اور معائنوں میں کمی کو سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا ہے اور ٹوئیٹر پر سرگرم وزراء ‘ عہدیداروں اور حکومت کے نمائندوں کی جانب سے نہ کوئی جواب دیا جارہا ہے اور نہ ہی کوئی تبصرہ کیا جارہا ہے بلکہ ان سوالات کو نظر انداز کرکے انہیں غیر اہم قرار دینے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔