تلنگانہ کے جملہ کورونا مریضوں میں 87 فیصد اومی کرون پازیٹیو

   

حیدرآباد۔12جنوری(سیاست نیوز) تلنگانہ میں پائے جانے والے جملہ کورونا وائرس کے مریضوں میں جملہ 87فیصد مریض کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون سے متاثر ہیں اور محکمہ صحت کی جانب سے اس بات کی توثیق کی جا رہی ہے اورکہا جا رہاہے کہ ریاست میں کورونا وائرس کے مریضوں میں اومی کرون تیزی سے پھیل رہا ہے اور ڈیلٹا کے متاثرین کی تعداد میں کمی واقع ہونے لگی ہے ۔ محکمہ صحت کے تلنگانہ کے عہدیدارو ںکا کہناہے کہ آئندہ چند ہفتوں میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون ڈیلٹا کے متاثرین پر سبقت حاصل کرلے گی ۔ محکمہ صحت نے کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کے مریضوں کی تعداد میں ہونے والے اضافہ کو دیکھتے ہوئے گذشتہ ہفتہ ہی ریاست میں کورونا وائرس کے متاثرین کی جینوم ترتیب کی جانچ کو روک دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے یہ کہہ دیا تھا کہ کورونا وائرس کے متاثرین میں اومی کرون کے مریضوں کی تعداد میں ہونے والے اضافہ اور اومی کرون کے سماجی پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے محکمہ صحت کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام مریضوں کو اومی کرون اور ڈیلٹا کے مریضوں کے طور پر ہی دیکھا جائے گا۔ محکمہ صحت کی جانب سے اپنی اطلاعات اور جانچ کے لئے کروائے جانے والی جینوم ترتیب کے مشاہدہ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں پائے جانے والے یومیہ مریضوں میں 87 فیصد مریض اومی کرون سے متاثر ہیں جو کہ کورونا وائرس کی اب تک کی سب سے زیادہ متعدی قسم ہے۔ اومی کرون کے متعلق عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے جاری کردہ نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ڈیلٹا کے مقابلہ اومی کرون 108 فیصد زیادہ متعدی اور تیزی کے ساتھ پھیلنے اور متاثر کرنے والی قسم ہے۔ عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے اومی کرون کے متعلق یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس نئی قسم کو معتدل اور کمزور تصور نہ کیا جائے بلکہ اس کی شدت میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے ۔ریاست تلنگانہ میں کورونا وائرس کے مریضوںکی تعداد میں ہونے والے اضافہ کا باریکی سے جائزہ لیا جا رہاہے اور ذرائع کے مطابق کورونا وائرس کے سبب صحت میں پیدا ہونے والے بگاڑ کے باعث مریضوں کو شریک دواخانہ کئے جانے کے عمل میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے لیکن اس کے باوجود حالات بڑی حد تک قابو میں ہیں ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کی جانے والی ہدایات کے مطابق محکمہ صحت وائرس کے متاثرین کو قرنطینہ کروانے کے علاوہ ان کے علاج و معالجہ پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے اوران کی جانچ کی جا رہی ہے۔م