تلنگانہ کے 4.5 لاکھ غریب مسلمانوں میں رمضان ملبوسات گفٹ کی تقسیم

   

الیکشن کمیشن سے اجازت کا انتظار،815 مساجد میں افطار ڈنر کیلئے حکومت کی کمیٹی تشکیل
حیدرآباد ۔ 25 ۔ مارچ (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ سے قبل ہی مسلمانوں کیلئے دعوت افطار کا اہتمام کرتے ہوئے ایک اہم ذمہ داری کی تکمیل کرلی۔ عام طور پر رمضان المبارک کے آخری دہے میں چیف منسٹر کی جانب سے دعوت افطار کا اہتمام کرنے کی روایت ہے ۔ لوک سبھا چناؤ کے شیڈول کی اجرائی سے عین قبل چیف منسٹر نے سرکاری طور پر دعوت افطار کا اہتمام کیا جس میں تقریباً 10,000 مدعوئین شریک تھے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی چاہتے تھے کہ جاریہ سال لوک سبھا چناؤ کے پیش نظر سرکاری دعوت افطار میں کوئی رکاوٹ نہ رہے۔ اب جبکہ چیف منسٹر کی حیثیت سے ریونت ریڈی نے دعوت افطار کا اہتمام کیا لیکن ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے سبب وہ صدر پردیش کانگریس کے طور پر ایک اور دعوت افطار کرسکتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ تیسرے دہے میں کانگریس پارٹی کی دعوت افطار کا انتظام کیا جائے گا ۔ دوسری طرف رمضان المبارک کے موقع پر غریب مسلمانوں میں ملبوسات کے تحائف کی تقسیم کا معاملہ انتخابی ضابطہ اخلاق کے دائرہ میں آچکا ہے ۔ آخری دہے میں حکومت کی جانب سے ریاست بھر میں 4.50 لاکھ غریب مسلم خاندانوں میں ملبوسات کا تحفہ تقسیم کیا جاتا ہے ۔ انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے پیش نظر حکومت نے ملبوسات کے تحفہ کی تقسیم کے لئے الیکشن کمیشن سے اجازت طلب کی ہے ۔ چیف سکریٹری شانتی کماری نے ہر سال کی روایت کا حوالہ دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو مکتوب روانہ کیا ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ الیکشن کمیشن ہر سال کی روایت کے سبب حکومت کو ملبوسات کی تقسیم کی اجازت دے گا ۔ تاہم یہ تقسیم سیاسی قائدین اور عوامی نمائندوں کے بجائے سرکاری عہدیداروں کے ذریعہ عمل میں آئے گی۔ حکومت نے 4.50 لاکھ گفٹ پیاکٹس کی تیاری کا آرڈر تلنگانہ اسٹیٹ ہینڈلوم ویورس کوآپریٹیو سوسائٹی لمٹیڈ کو دیا ہے ۔ ہر گفٹ پیاکٹ میں خواتین کے دو اور مردوں کیلئے ایک جوڑا رہے گا ۔ ہینڈلوم ویورس کوآپریٹیو سوسائٹی فی گفٹ پیاک 523 روپئے میں سربراہ کرے گی اور کنٹراکٹ کی مجموعی مالیت 23 کروڑ 67 لاکھ ہے۔ حکومت نے ملبوسات کی تقسیم کی نگرانی کیلئے اعلیٰ اختیاری کمیٹی تشکیل دی ہے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا کمیٹی کے صدرنشین ہیں جبکہ حکومت کے مشیر برائے اقلیت کمزور طبقات محمد علی شبیر کو نائب صدرنشین مقرر کیا گیا ہے ۔ کمیٹی کے ارکان میں پرنسپل سکریٹری جی اے ڈی ، کمشنر جی ایچ ایم سی ، اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبود ، کمشنر اکسائز ، کمشنر پولیس حیدرآباد ، کمشنر پولیس سائبر آباد ، کمشنر پولیس راچہ کنڈا، ڈائرکٹر پروٹوکول ڈپارٹمنٹ ، سکریٹری اقلیتی اقامتی اسکول سوسائٹی اور کمشنر اقلیتی بہبود شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن سے منظوری کے بعد ریاست کی 815 مساجد میں دعوت افطار اور تحائف کی تقسیم عمل میں آئے گی۔ گریٹر حیدرآباد میں 448 مساجد کا انتخاب کیا گیا ہے ۔ ہر بلدی وارڈ میں 2 اور 24 اسمبلی حلقہ جات میں فی کس 4 مساجد کا انتخاب کیا گیا ۔ سکندرآباد کنٹونمنٹ میں 16 مساجد میں افطار اور تحائف کی تقسیم عمل میں آئے گی۔ شیعہ اور مہدوی طبقہ کی مساجد کے علاوہ یتیم خانوں میں بھی دعوت افطار کا اہتمام رہے گا جن کی تعداد 19 بتائی جاتی ہے۔ ہر منتخب مسجد میں 500 افراد کے لئے دعوت افطار کا اہتمام کیا جائے گا جس کے لئے مسجد کمیٹی کو ایک لاکھ روپئے الاٹ کئے جائیں گے۔ الیکشن کمیشن سے منظوری ملتے ہی ہینڈلوم ویورس کوآپریٹیو سوسائٹی ملبوسات کا کنٹراکٹ حوالے کردے گی۔ 1