تنازعہ کے بعدمجسمہ ’ارتغرل‘ ہٹائے گئے

,

   

ارڈو سٹی سنٹر کے بلیک سی صوبہ کے میونسپلٹی نے ایک ملک گیر بحث کو ہوا دی ہے
انقرہ۔ بلیک سی صوبہ کے ارڈو سنٹر میں میونسپلٹی کی جانب سے ترکی کی تاریخ پر اپنے نشانہ چھوڑ جانے والے کے ناموں پر مشتمل مذکورہ مجسمے قومی بحث کی وجہہ بنے ہیں۔ ارتغرل غازی کا مجسمہ مذکورہ پراجکٹ کے وسط میں نصب کیاگیاتھا وہ ارتغرل غازی سے مشابہہ نہیں ہے‘ مگر ایگن الٹن ڈوزیاتن سے میل کھاتا ہے جس نے حکومت کے ٹی آر ٹی1-

‘پر دیکھائی جانے والے ”ریسروکیشن ارتغرل“ کی سیریز میں اس تاریخی شخصیت کا کردار ادا کیاہے۔پیتل اور بیسالٹ پتھر سے تیار 20مجسمے جس کو ارٹسٹ عمر گینس ترک نے بنایاتھا 4جون کے روز سٹی ہال کے سامنے چورہے پر نصب کئے گئے تھے

۔تاہم شہر میں رہنے والے اور سوشیل میڈیا صارف دونوں نے ارتغرل غازی کے نام سے موسوم مجسموں کو پہلی مرتبہ دیکھنے پر اداکار ڈوزیاتن سے میل کھاتا دیکھائی دینے کی بات کررہے ہیں۔

ان مجسمو ں کو بلدیہ کے عہدیداروں نے ہٹادیا ہے اور گرما گرم بحث شروع ہونے کے بعد اس کے ذمہ داروں کے خلاف انتظامی تحقیقات کاآغاز کردیاہے۔

مجالس مقامی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ”ہمیں اس حقیقت کو جاننے کے بعد ملال ہے کہ ارتغرل غازی کا مجسمہ ایگن الٹن ڈوزیاتن سے میل کھاتا ہے‘جنھوں نے ریسرکویشن ارتغرل سیریز میں اہم کردار ادا کیاہے اور ہم نے مجسموں پر سوال اٹھائے جانے کے روز ہی انہیں ہٹادیاہے“۔

بیان میں مزید کہاگیا ہے کہ”کوتاہی کے ذمہ داروں کے متعلق ضروری تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ ہم عوام کی حساسیت پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں“۔

بیلسک کے نارتھ ویسٹرن صوبہ میں اس سے قبل ارتغرل غازی کے بجائے ڈوزیاتن کا مجسمہ تیارکیاگیاتھا۔تیرویں صدی کے وسط میں انتولین کے سیلوجک سلطان کی قیادت میں ارتغرل غازی نے جنگجوؤں کی ایک چھوٹی فوج کی قیادت کی تھی۔

سال1280میں ان کی موت کے بعد قیادت ان کی چھوٹے بیٹے عثمان کے ہاتھوں منتقل ہوئی جس کو 1299میں سلطنت عثمانیہ کے بانی کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ارتغرل غازی کی زندگی پر لوگوں کی توجہہ پچھلے کچھ سالوں میں اس وقت بڑھ گئی جب ڈی وی شو ڈریلس ارتغرل و مقبولیت حاصل ہوئی تھی۔

ترکی کی اس ٹیلی ویثرن سیریز کو کئی ممالک نے لیاہے‘ بالخصوص پاکستان میں حال میں اس کو کافی مقبولیت ملی ہے۔

حکومت کی نگرانی میں چلائی جانے والے پاکستان ٹیلی ویثرن(پی ٹی وی) کے مطابق اپریل25سے مئی14درمیان س ڈرامہ سیریز کو 133ملین لوگوں نے دیکھا ہے۔اس کے علاوہ پاکستان میں یوٹیوب پر ہر روز اس کے ایپسوڈ ٹرنڈ کرتے رہتے ہیں۔