رانا 64 سالہ ایک پاکستانی نژاد کینیڈین شہری ہے اور 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے ایک اہم سازشی ڈیوڈ کولمین ہیڈلی عرف داؤد گیلانی کا قریبی ساتھی ہے۔
نئی دہلی: ممبئی دہشت گردانہ حملہ کیس کے ملزم تہور حسین رانا، جسے امریکہ سے حوالگی کیا گیا ہے، شام 6 بجے کے بعد بھارت میں اترنے کا امکان ہے، جہاں سے اسے تہاڑ جیل کے ایک انتہائی حفاظتی وارڈ میں لے جایا جائے گا۔
پی ٹی آئی نے جیل ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ جیل میں تمام ضروری تیاریاں کر لی گئی ہیں۔
رانا کو سیکورٹی کی تین پرتوں میں این آئی اے ہیڈ کوارٹر لے جایا جائے گا۔ ان کی آمد سے قبل قومی دارالحکومت میں این آئی اے ہیڈکوارٹر کے باہر سیکورٹی بڑھا دی گئی تھی۔
رانا 64 سالہ ایک پاکستانی نژاد کینیڈین شہری ہے اور 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے ایک اہم سازشی ڈیوڈ کولمین ہیڈلی عرف داؤد گیلانی کا قریبی ساتھی ہے، جو امریکی شہری ہے۔
رانا کو اس وقت بھارت لایا گیا جب اس کی حوالگی سے بچنے کی آخری کوشش ناکام ہو گئی کیونکہ امریکی سپریم کورٹ کے ججوں نے اس کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
حکام کے مطابق ملٹی ایجنسی کی ٹیم اسے بھارت لانے کے لیے امریکا گئی تھی۔
نومبر 26 سال 2008 کو 10 پاکستانی دہشت گردوں کے ایک گروپ نے ایک ریلوے اسٹیشن، دو لگژری ہوٹلوں اور ایک یہودی مرکز پر مربوط حملہ کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی کی، جب وہ بحیرہ عرب میں سمندری راستے سے ہندوستان کے مالیاتی دارالحکومت میں گھس گئے۔
تقریباً 60 گھنٹے تک جاری رہنے والے اس حملے میں 166 افراد مارے گئے جس نے پورے ملک میں صدمہ پہنچایا اور یہاں تک کہ ہندوستان اور پاکستان کو جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا۔
نوٹ: اس سے قبل کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ قومی میڈیا رپورٹس کے مطابق رانا بھارت میں اتر چکے ہیں۔ تاہم، اب اسے تازہ ترین معلومات کے ساتھ اپ ڈیٹ کر دیا گیا ہے۔