موسم بہار میں امریکی صدر جو بائیڈن سعودی عرب کا دورہ کرسکتے ہیں
نئی دہلی۔مشرقی وسطی او رامریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ تیل کی بڑھتی قیمتوں اور یوکرین کے لئے عالمی حمایتحاصل کرنے کے مقصد سے امریکہ کے متحدہ عرب امارات اور سعود ی عربیہ کے غیرمعلنہ قائدین سے صدر بائیڈن کے مابین کالس کا انتظام کرنے کی ناکام کوششیں وائٹ ہاوز کی جانب سے کی جارہی ہیں‘ دی وال اسٹریٹ جرنل نے یہ جانکاری دی ہے۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور متحدہ عرب امارات کے شیخ محمد بن زائد النہیان دونوں نے ہی حالیہ ہفتوں میں بائیڈن سے بات کے لئے امریکی درخواست کومسترد کردیاہے‘ ان عہدیداروں نے کہا ہے کہ مذکورہ رپورٹ کے مطابق کیونکہ سعودی اور امارتی عہدیداروں حالیہ ہفتوں میں امریکی پالیسی برائے خلیج پر کھل کر تنقیدیں کی ہیں۔
خلیج فارس کے حکمرانوں نے اس بات کا اشارہ دیاہے کہ جب تک یمن او رکسی اورمقام پر واشنگٹن کھل کر حمایت نہیں کرتا ہے اس وقت تک تیل کی بڑھتی قیمتوں میں کمی لانے میں وہ مدد نہیں کریں گے۔
ڈبلیو ایس جے جانکاری دینے والے کے الفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ”وہاں پر ایک فون کال کا انتظار جاری ہے مگر ایسا نہیں ہوا ہے۔ نل کی شروعات کا یہ ایک حصہ ہے“۔
اکسیس نے اس سے قبل خبردی تھی کہ واشنگٹن کا منصوبہ ہے کہ وہ ریاض سے تیل کی پیدواربڑھانے کا استفسار کرے گا۔
اس کے لئے موسم بہار میں امریکی صدر جو بائیڈن سعودی عرب کا دورہ کرسکتے ہیں۔پبلکشن کے بموجب یہ دورہ ”عالمی توانائی کے بحران کی شدت کو ظاہر کرے گا“۔
اس سے قبل امریکہ صدر جوبائیڈن نے اسٹرٹیجیک ریزورس سے 30ملین بیرلس کا جاری کرنے کے احکامات دئے تھے۔