تین یرغمالوں میں قید کے دوران دوستی

   

غزہ : آپ نے شایدفلموں یا ناولوں میں کسی کشتی یا بحری جہاز کے حادثے کے بعد کسی جزیرے میں بھٹک کر پہنچ جانے والے دو اجنبیوں کے درمیان دوستی اور پیار کا رشتہ پروان چڑھنے کی کہانی دیکھی یا پڑھی ہوگی اور کسی برفانی پہاڑ پر حادثے کے شکار جہاز کے ایک دوسرے سے انجان مسافروں کے درمیان پروان چڑھنے والی دوستی کی کہانی نظر سے گزری ہوگی۔ ایسی ہی ایک کہانی ہے غزہ میں سات ہفتوں تک یرغمال رہنے والی ایک اسرائیلی ماں بیٹی اور تھائی لینڈ کی ایک کاشت کار خاتون کے درمیان قائم ہونے والی اس دوستی کی جو قید کی ایک انتہائی غیر معمولی صورتحال کیدوران پروان چڑھی۔ ڈینیالا الونی اور ان کی پانچ سالہ بیٹی ایمیلیا الونی ان درجنوں یرغمالوں میں شامل تھیں جنہیں حماس عسکریت پسندوں نے جنوبی اسرائیل کے ایک زرعی قصبہ سے 7 اکتوبر کو اغوا کر کے یرغمال بنایا تھا۔
اور اسی دن وہاں سے ایک ذرعی کارکن نتھا وری منکان اور ان کے پارٹنر بونتھام کو بھی پکڑ کر غزہ کی پٹی لے جایا گیا تھا جہاں انہوں نے سات ہفتہ ایک ساتھ قید میں گزارے۔ ان چاروں کو حال ہی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی کے ایک معاہدہ کے تحت رہا کیا گیا ہے۔ حماس کی قید میں وہ کتنے دن اور کیسے حالات میں اکٹھے رہے ، اس بارے میں تو ابھی تک کچھ زیادہ تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں لیکن بدھ کے روز اس پانچ منٹ کی ویڈیو سے ، جسے اسرائیل کی وزارت خارجہ نے جاری کیا ، ظاہر ہوتا ہے کہ انہوں نے قید کے دوران ایک دوسرے کیساتھ سات ہفتوں کے دوران جتنا بھی وقت گزارا وہ اتنی مضبوط دوستی میں ڈھل گیا ا جو شاید اب کبھی بھی ختم نہ ہو۔