نئی دہلی۔ انسانی حقوق جہدکاروں اور صحافیوں کی واٹس ایپ کے ذریعہ ہندوستان میں جاسوسی کا معاملہ جمعرات کے روز سیاسی گلیوں میں پہنچا‘
سینئر کانگریس لیڈر راہول گادھی نے اس میں رافائیل معاملے کو بھی جوڑ دیا۔بیرونی ملک میں میڈیشن کے لئے گئے ہوئے راہول گاندھی نے ٹوئٹ کرکے کہاکہ ”مذکورہ حکومت واٹس ایپ سے مانگ کررہی ہے کہ ہندوستانیوں کی جاسوسی کے لئے پیگاس کس نے خریدا‘ٹھیک اسی طرح جس طرح مودی ڈاسولڈ سے استفسار کررہے ہیں کہ ہندوستان کے لئے رافائیل ہوائی جہاز کی خریدی میں پیسے کس نے بنائے ہیں“۔
فیس بک کے اپنے واٹس ایپ نے اسرائیلی سائبر انٹلیجنس کمپنی این ایس او گروپ پر اسی ہفتہ ایک مقدمہ دائر کیا ہے
جس میں عالمی سطح پر منتخب14000یوزرس کی ویڈیو کالنگ سسٹم کی جاسوسی کے لئے خلاف ورزی کی ہے‘اس ک تفصیلات جمعرات کے روز سامنے ائیں اور اس میں ”غیرمعمولی تعداد“ ہندوستانی انسانی حقوق کے جہدکاروں اور صحافی شامل ہیں جس کو نشانہ بنایاگیاہے۔
قبل ازیں جمعرات کے روز کانگریس نے حکومت کو اس تمام تنازعہ کے پیچھے قراردییا اور سپریم کورٹ کی نگرانی میں جانچ کا مطالبہ بھی کیاہے۔
کانگریس چیف ترجمان رندیپ سراجیوالا نے کہاکہ ان کی پارٹی کو شبہ ہے کہ یہاں تک ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ کے ججوں کے بشمول کئی اپوزیشن قائدین کی جاسوسی کی گئی ہوگی