نئی دہلی۔ لاؤڈ اسپیکر پر اذان کی نشرعات کے متعلق مصنف اورگیت کار جاوید اختر کے ریمارکس پر ردعمل پیش کرتے ہوئے‘ اے ائی ایم ائی ایم لیڈر عاصم وقار نے کہاکہ یہ جاوید اختر مسلمان نہیں ہے بلکہ زبردستی کے مسلمان ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے جاویود اختر پر الزام لگایا کہ ان کے تعلقات آر ایس ایس کے ساتھ ہیں۔انہوں نے الزام عائد کیاکہ مسلمانوں کے خلاف وہ اس لئے بول رہے ہیں تاکہ انہیں اس دور میں راجیہ سبھا کی سیٹ مل سکے
Dosto ek sahab ne aaj tweet karke phir se loud speak pr azaan ka virodh kiya hai
Lekin afsos ki wo musalman hai
Meri aap sab se guzarish hai ki un sahab ko aap ek laqab se zarur nawaziye,
Aap jo chahe unka naam rakh sakte hai
Regards
Asim Waqar @aimim_national @asadowaisi pic.twitter.com/TJ2iu1PRAM— syed asim waqar (@syedasimwaqar) May 10, 2020
گیت کار جاوید اختر نے کہاکہ اذان عقیدے کے معاملے ہے کوئی کھلونا نہیں ہے‘ اور کہاکہ اذان اگر یگر کیلئے ”تکلیف دہ“ ہوتی ہے تو لاؤڈ اسپیکر پر اذان روک دینا چاہئے۔
ہفتہ کے روز اختر نے ٹوئٹ کے ذریعہ تعجب کا اظہار کیا کہ جس عمل کو نصف صدی تک’حرام‘ قراردیاگیااس کو’حلال“ کیسے تسلیم کیاجاتا ہے“
In India for almost 50 yrs Azaan on the loud speak was HARAAM Then it became HaLAAL n so halaal that there is no end to it but there should be an end to it Azaan is fine but loud speaker does cause of discomfort for others I hope that atleast this time they will do it themselves
— Javed Akhtar (@Javedakhtarjadu) May 9, 2020
اختر نے ٹوئٹ کیاکہ ”ہندوستان میں پچاس سال تک اسپیکر پر اذان حرام تھے۔ پھر اس کو حلال قراردیا گیا اور یہ حلال کبھی ختم نہیں ہوا‘ مگر اس کو ختم کیاجاناچاہئے۔ اذان درست ہے مگر لاؤڈ اسپیکر سے دوسروں کو تکلیف ہوتی ہے۔
میں امید کرتاہوں ایسے وقت میں یہ ہونا چاہئے“۔ جب ایک صارف نے ان سے پوچھا کہ لاؤ اسپیکر کے استعمال پر آپ کی رائے کیاہے تو مذکورہ 75سالہ مصنف نے کہاکہ ہر روز اس کا استعمال تشویش کاباعث ہے۔