جس جگہ پر شیولینگ ملا بتایا گیا ہے اس جگہ کو محفوظ رکھا جائے ، نماز میں کوئی رکاوٹ نہ ہو: سپریم کورٹ نے دیا حکم

,

   

نئی دہلی : اترپردیش کےوارانسی شہر میں کاشی وشو ناتھ مندر کے متصل واقع گیان واپی مسجد کے سروے پر روک لگانے سے انکار کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے منگل کو کہا کہ اس معاملہ کی سماعت نچلی عدالت میں چل رہی ہے ، ایسے میں ضروری ہے کہ ضلع عدالت کے فیصلے کا انتظار کیا جائے ۔ اس کے ساتھ ہی گیان واپی مسجد معاملہ پر عدالت عظمی نے وارانسی ضلع انتظامیہ کو یہ حکم دیا کہ جس جگہ شیولنگ ملا بتایا گیا ہے ، اس جگہ کو محفوظ رکھا جائے ، لیکن سیکورٹی بندوبست سے نماز میں کوئی رکاوٹ نہیں ہو ۔ عدالت عظمی نے اترپردیش سرکار سمیت سبھی فریقوں کو نوٹس بھی دیا ہے ۔جج نے کہا کہ ہم نوٹس جاری کررہے ہیں ۔ جمعرات 19 مئی کو سماعت کریں گے ۔ اس دن سول کورٹ میں جو عرضی گزار ہیں ، ان کے وکیل کو بھی سنا جائے گا۔ ہم 16 مئی کے حکم کو محدود کررہے ہیں۔ اس کے بعد اترپردیش سرکار کی جانب سے پیش سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ اگر کسی نے شیولنگ پر پاوں لگا دیا تو لا اینڈ آرڈر کی صورتحال متاثر ہوسکتی ہے ۔ اس پر بینچ نے کہا کہ انہوں نے نچلی عدالت کی سماعت پر روک نہیں لگائی ہے۔اس پر اترپردیش حکومت کے وکیل تشار مہتا نے کہا کہ نمازی وضو خانہ میں ہاتھ پاوں دھوتے ہیں، ایسے میں وہاں اس کیس سے وابستہ کچھ اہم واقعات پیش آسکتے ہیں اور وہ تباہ ہوسکتا ہے ۔ مہتا نے کہاکہ کہ شیولنگ کو نقصان پہنچ سکتا ہے ، اس پر جج نے کہا کہ ہم تحفظ کا حکم دیں گے ۔ مہتا نے پھر کہا کہ میں اس پر کل بتانا چاہوں گا ، ہم یہ چاہتے ہیں کہ آپ کے حکم کا کوئی ناپسندیدہ اثر نہ پڑے۔اس کے بعد مسجد کمیٹی کی جانب سے پیروی کررہے حذیفہ احمدی نے کہا کہ کورٹ کے اس حکم سے جگہ کی صورتحال بدل جائے گی۔ انہوں نے کورٹ کو بتایا کہ وضو کے بغیر نماز نہیں ہوتی ، اس جگہ کا استعمال صدیوں سے ہورہا ہے ۔ اس کے بعد جج نے کہا کہ ہم جعمرات کو سماعت کریں گے ، ابھی ہم اس جگہ کے تحفظ کا حکم برقرار رکھیں گے ، جہاں شیولنگ ملنے کا دعوی کیا جارہا ہے ۔ ہم ڈی ایم کو اس کی ہدایت دیں گے ۔ اگر کوئی شیولنگ ملا ہے تو اس کا تحفظ ضروری ہے، لیکن ابھی نماز نہیں روکی جانی چاہئے۔