جمعتہ الوداع کا خشوع و خضوع کے ساتھ اہتمام

   

ماہ صیام المبارک کے وداع ہونے پر مسلمان غمگین و افسردہ، شدید دھوپ کے باوجود مساجدمیں لاکھوں مصلیوں کی شرکت
حیدرآباد۔5۔اپریل (سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد میں ماہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کا خشوع و خضوع کے ساتھ اہتمام عمل میں لایا گیا اور مسلمانوں نے اس ماہ مبارک کو افسردہ اور غمگین انداز میں الوداع کیا۔ جمعۃ الوداع کے موقع پر تاریخی مکہ مسجد میں سب سے بڑا اجتماع دیکھا گیا لیکن عین صلواۃ الجمعہ کے دوران مکہ مسجد کے مرکزی باب الداخلہ کو بند کردیا گیا جس کے نتیجہ میں صحن میں جگہ ہونے کے باوجود کئی نوجوانوں کو مسجد کے باہر صف بناتے ہوئے نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ تاریخی چارمینار کے دامن میں شدید دھوپ کی تمازت کو دیکھتے ہوئے جمعۃ الوداع کے لئے کوئی خصوصی انتظامات نہیں کئے گئے تھے حالانکہ مسجد کے صحن میں مستقل سائبان کے علاوہ شامیانوں کی تنصیب عمل میں لائی گئی تھی تاکہ مصلیوں کو دھوپ سے محفوظ رکھا جاسکے۔ مکہ مسجد میں نماز جمعہ سے قبل خطبہ اور نماز جمعہ کی امامت مولانا حافظ محمد رضوان قریشی خطیب و امام مکہ مسجد نے کی جبکہ شاہی مسجد باغ عامہ میں مولانا احسن بن محمد عبدالرحمن الحمومی کی امامت میں نماز جمعہ ادا کی گئی ۔ جامع مسجد ٹین پوش لال ٹیکری میں مولانا محمد عبید الرحمن اطہر ندوی نے نماز جمعہ سے قبل خطبہ دیا اور نماز جمعہ کی امامت کی۔ دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد میں جمعۃ الوداع کے موقع پر محکمہ پولیس کی جانب سے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے اور مکہ مسجد و چارمینار کی سمت جانے والے راستوں پر ٹریفک تحدیدات عائد کی گئی تھیں تاکہ نماز کے اوقات میں کسی بھی طرح کی بدنظمی نہ ہونے پائے ۔ اسپیشل سیکریٹری محکمہ اقلیتی بہبود جناب محمد تفسیر اقبال آئی پی ایس کی راست نگرانی میں تاریخی مکہ مسجد میں جمعۃ الوداع کے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے اور جناب تفسیر اقبال نے خود تاریخی مکہ مسجد میں نماز جمعہ ادا کی ۔ نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران تاریخی مکہ مسجد کے مرکزی باب الداخلہ کو بند کردیئے جانے پر نماز ختم ہونے کے بعد مصلیوں کی جانب سے شدید اعتراض کیا گیا کیونکہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران مساجد کے باب الداخلوں کو بند کرنا درست نہیں ہے اور مسجد کے صحن میں جگہ ہونے کے باوجود باب الداخلہ کو بند کئے جانے کے نتیجہ میں کئی مصلیوں کو دھوپ میں مسجد کے باہر نماز جمعہ ادا کرنی پڑی۔3