نیشنل کانفرنس(این سی) صدرفاروق عبداللہ نے کہاکہ بالا کا قتل جموں او رکشمیر میں سلامتی کی صورتحال کی واضح تصویر پیش کرتا ہے۔
سری نگر۔ جموں کشمیر کے کلگام ضلع میں دہشت گردوں نے منگل کے روز ایک ہندو ٹیچر کو گولی مارکر ہلاک کردیا جس کے بعد کشمیری پنڈتیں جو پی ایم پیاکیج کے تحت ملازم ہیں‘ اگر اگلے 24گھنٹوں کے اندر انہیں محفوظ مقاما ت پر منتقل نہیں کیاگیا تو بڑے پیمانے پر وادی سے نقل مکانی کی دھمکی دی ہے۔
جموں کے ضلع سامبا سے تعلق رکھنے والی مگر کلگام کے گوپال پورا میں ایک سرکاری اسکولی میں تعینات رجنی بالا(36) کا قتل مئی کے مہینے میں غیر مسلم سرکاری ملازم کا دوسرا قتل ہے اور اس ماہ کشمیر میں ہدف کے ساتھ کیاگیا ساتواں قتل ہے۔
پولیس عہدیداروں کا کہنا ہے کہ بالا اس حملے میں زخمی ہوئی تھی انہیں قریب کے اسپتال لے جایاگیاتھا جہاں پر انہیں مردہ قراردیا گیا۔ اس سے قبل عہدیداروں نے کہاتھا کہ وہ مہاجر کشمیری پنڈت تھیں۔ ایک عہدیدار نے کہاکہ علاقہ کی ناکہ بندی کردی گئی ہے اور حملوں آوروں کو پکڑنے کے لئے تلاش شروع کردی گئی ہے۔
پولیس کے ایک ترجمان نے کہاکہ ”جو لوگ اس گھناؤنے دہشت گردانہ جرم میں ملوث ہیں ان کی جلد شناخت کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچایاجائے گا“۔ اس عورت کے قتل کی وادی میں بڑے پیمانے پر مذمت کی جارہی ہے۔
نیشنل کانفرنس(این سی) صدرفاروق عبداللہ نے کہاکہ بالا کا قتل جموں او رکشمیر میں سلامتی کی صورتحال کی واضح تصویر پیش کرتا ہے۔فاروق عبداللہ نے کہاکہ ”ایک خاتون ٹیچر کو (کشمیر میں) یہاں رہ رہی تھی‘ شہید کردی گئی ہے۔
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریاست میں کس حدتک امن برقرار ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کتنا ہم یہاں پر محفوظ ہیں“۔ ان کے بیٹے اور این سی کے نائب صدر عمر عبداللہ نے گہرے رنج وغم کا اظہار کیا اور کہاکہ حکومت کو چاہئے کی عوام کو زیادہ سے زیادہ تحفظ فراہم کرے۔
پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہاکہ کشمیر میں راحت کے متعلق دعوؤں کے باوجود نشانہ بناکر قتل کرنے کے معاملات میں بدستور اضافہ ہورہا ہے۔جموں کشمیر کانگریسنے نشانہ بنانے کر قتل کے واقعات کی سخت مذمت کی اور اس کو وادی کے خلاف حالات کا قراردیا اور دعوی کیا کہ کشمیر میں اہداف کے ساتھ کئے جانے والے قتل کو روکنے میں حکومت ناکام ہوگئی ہے۔
جے کے پی سی سی چیف ترجمان رویندر شرما نے کہاکہ حکومت بے قصور بالخصوص نشانہ بنائے جانے والی اقلیتیں‘ مہاجرین‘ اور جموں کے ملازمین او ربیرونی ورکرس کے تحت کو یقینی بنانے میں ناکام ہوگئی ہے۔
پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد لون نے اس قتل کی مذمت کی او رکہاکہ بزدالوں نے پھر ایک مرتبہ بدبختانہ کام کیاہے۔جموں کشمیر اپنی پارٹی(جے کے اے پی) صدر سید محمد الطاف بخاری نے کہاکہ ”نشانہ بناکر قتل کرنے کے واقعات نے عوام میں عدم اعتماد او ربے چینی پیدا کردی ہے۔
کوئی بھی یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ کیوں بے قصور لوگوں کو نشانہ بنایاجارہا ہے“۔ درایں اثناء جموں کشمیر بی جے پی صدر رویندر رائنا نے اس حملے کے لئے پاکستان کو ذمہ دار ٹہرایا ہے۔