جموں او رکشمیر۔ سعودی اور عرب امارات نے اپنے وزرا ء پاکستان بھیجے

,

   

اسلام آباد۔سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے چہارشنبہ کے روز اپنے خارجی وزراء کو پاکستان روانہ کیاہے تاکہ پچھلے ماہ جموں او رکشمیرکے خصوصی درجہ کو نئی دہلی کی جانب سے برخواست کئے جانے کے بعد ہندوستان کے ساتھ بڑھتی کشیدگی میں اسلام آبادکی مدد کی جاسکے۔

سعودی عرب کے مملکتی وزیربرائے خارجی امور عدیل بن احمد ال جوبیر اور متحد ہ عرب امارات کے وزیر برائے خارجی امور اور بین الاقوامی تعاون شیخ عبداللہ بن زائید بن سلطان النہیان کا خیرمقدم پاکستان کے خارجی امور کے وزیر شاہ محمود قریشی نے

ایک غیرمعمولی اقدام کے تحت کیا۔ دونشستی خانگی طیارے میں دو نوں وزراء اسلام آباد پہنچے جس کو پاکستان کی جانب سے اتحاد کا نمونہ قراردینے کی کوشش کی جارہی ہے۔

قریشی نے کہاکہ مذکورہ دورہ پاکستان کے سفارتی کوششوں کا حصہ ہے جس کے تحت کشمیر کے متعلق دنیاکو حساس بنانے کی پہل کرتارہا ہے۔

معاشی طور پر بدحال پاکستان کے ساتھ سعودی عرب کے قریبی تعلقات ہیں اور اسلام آباد کے معاشی بحران کو دور کرنے کے لئے سعودی عرب کی جانب سے اربوں ڈالر کی فراہمی کی جاتی رہی ہے۔

عرب ممالک کے دونوں وزراء کی جس قریشی کے ساتھ بات چیت ہوئی انہوں نے منگل کے روز کہاتھا کہ یہ دورے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اپیل کا نتیجہ ہے۔

دونوں کی ملاقات وزیراعظم پاکستان عمران خان اور ملک کے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوا سے بھی ہوگی۔

پاکستان کے فوجی ترجمان میجر جرنل آصف غفور نے چہارشنبہ کے روز روالپنڈی میں یہ کہاکہ کشمیر مسلئے پر امن مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو مذکورہ ملٹری ”آخری گولی اور آخری سپاہی تک“ لڑے گی۔

خلیج کے عرب ممالک اس موضوع پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں ایک سو بلین کا سالہ کاروبار ہندوستان کے ساتھ ہیں جس کی وجہہ سے جزیرہ نما عربیوں کے ساتھ ہندوستان کا شمار بڑے معاشی ساتھیوں میں ہوتا ہے۔

یہ بھی حقیقت ہے کہ کشمیرمسلئے پر پچھلے تین ہفتوں میں ولی عہد پرنس محمد بن سلمان سے ٹیلی فون پر عمران خان کی بات چیت کا نتیجہ مذکورہ وزراء کا یہ دورہ بھی ہے