جموں میں پانچویں دن بھی کرفیو جاری

,

   

قومی شاہراہ پر یکطرفہ ٹریفک بحال

جموں،19 فروری (سیاست ڈاٹ کام) ریاست کی سرمائی راجدھانی جموں میں پلوامہ خود کش دھماکے کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے پیش نظر نافذ کیا گیا کرفیو منگل کے روز بھی لگاتار پانچویں دن جاری رہا۔پولیس ذرائع نے کہا کہ جموں میں 15 فروری سے نافذ کرفیو منگل کو بھی جاری رہے گا اور کرفیو میں نرمی دینے کے بارے میں بعد میں کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔واضح رہے کہ سوموار کو حکام نے جنوبی جموں کے بعض علاقوں میں کرفیو میں دن کے دو بجے سے پانچ بجے تک نرمی دی تھی جس دوران ان علاقوں میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔دریں اثنا حکام نے ان عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی وارننگ دی ہے جو سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز اور بے بنیاد تحریروں اور تصویروں کو اپ لوڈ کرتے ہیں۔جموں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر راکیش گپتا نے منگل کے رو ز ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں میں رہائش پذیر تما کشمیری محفوظ ہیں۔انہوں نے سماج کے تمام طبقوں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے رہیں۔انہوں نے جموں میں ملک مخالف نعرے لگانے والوں کو بھی متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ جموں ملک کے مفادات کے خلاف ہونی والی کسی بھی حرکت کو برداشت نہیں کرے گا۔مذہبی ہم آہنگی کوہندوستان کی سنگ بنیاد قرار دیتے ہوئے گپتا نے کہا کہ جو شخص بھی ملک کی اس بنیاد کو تباہ کرنے کی کوشش کرتا ہے وہ دشمنوں کا آلہ کار ہے ۔وادی کشمیر کو ملک وبیرون دنیا کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر ۔ جموں قومی شاہراہ منگل کے روز بھی یک طرفہ ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے کھلی رہی ۔ایک ٹریفک عہدیدار نے بتایا کہ قومی شاہراہ منگل کے روز بھی ٹریفک کی یک طرفہ نقل وحمل کے لئے کھلی رہے گی اور گاڑیوں کو سری نگر سے جموں روانہ ہونے کی اجازت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ سوموار کو کشمیر جانے والی تمام گاڑیوں نے جواہر ٹنل بحفاظت پار کی اور شاہراہ پر کوئی گاڑی درماندہ نہیں ہے ۔ادھر صوبہ لداخ کو وادی کے ساتھ جوڑنے والی قومی شاہراہ اور تاریخی مغل روڑ سال گذشتہ کے ماہ دسمبر سے لگاتار بند ہے ۔قابل ذکر ہے کہ قریب تین سو کلو میٹر طویل اور وادی کے لئے ’لائف لائن‘ کی حیثیت رکھنے والی سری نگر۔جموں قومی شاہراہ 12 فروری سے یک طرفہ ٹریفک کے لئے کھلی ہے جس سے وادی میں اشیائے ضروریہ کی قلت کافی حد تک دور ہوئی ہے۔تاہم جموں میں پلوامہ خودکش دھماکے کے بعد بھڑک اٹھے تشدد کے بعد شاہراہ پر ٹریفک کی نقل وحمل متاثر ہوئی ہے ۔