جموں و کشمیر میں بنیادی سطح کی جمہوریت دگرگوں :عمر عبداللہ

   

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں بنیادی سطح کی جمہوریت دگرگوں ہے ۔یونین ٹریٹری میں ڈی ڈی سی انتخابات منعقد کرنے کوکہا گیا تھا کہ یہاں اب نئی نسل کے سیاست داں معرض وجود میں آئیں گے لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔ سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں کیا۔انہوں نے یہ ٹویٹس اس میڈیا رپورٹ کے رد عمل میں کیا جس میں کہا گیا کہ ضلع شوپیاں کے ڈی ڈی سی ممبران اپنے چیئر پرسن کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے والے ہیں جبکہ قبل ازیں بڈگام، سری نگر اور گاندربل اضلاع میں ڈی ڈی سی چیئر پرسنز کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جا چکی ہے ۔عمر عبداللہ نے کہا: ‘جموں و کشمیر میں بنیادی سطح کی جمہوریت دم توڑ رہی ہے ، ڈی ڈی سی انتخابات کو اس کامیابی کی کہانی کے بطور پیش کیا گیا تھا کہ اب یہاں نئی نسل کے سیاست داں معرض وجود میں آئیں گے لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا’۔انہوں نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا: ‘جہاں تک عدم اعتماد کی تحریکوں کا سوال ہے تو جمہوریت کی بنیاد یہی ہے کہ اکثریت کی رائے کو بالادستی ہونی چاہئے ۔ لیکن حکومت ان چیئر پرسنز کا دفاع کیوں کرتی ہے جن کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جاتی ہے ’۔ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا کہ جمہوریت کی بالادستی کو حقیقی معنوں میں جاری رہنے دیا جانا چاہئے اور اکثریت کی رائے کا احترام کیا جانا چاہئے