نئی دہلی۔مجوزہ لوک سبھا الیکشن کے ساتھ جموں کشمیر میں نہیں کرائے جانے والے اسمبلی الیکشن کے متعلق قومی امکان ہے کہ جون کے مہینے میں قومی انتخابات اختتام پذیر ہونے کے ساتھ ہی کرائے جائیں گے‘ ریاستی انتظامیہ نے اس طرح کا خدشہ ظاہر کیا اور ہوم منسٹری سے بھی اسی طرح کا اشارہ ملا ہے۔
بہت ممکن ہے کہ مقدس ماہ صیاک کے بعد اور امرناتھ یاترا شروع ہونے سے قبل انتخابی شیڈول جاری کردیاجائے گا۔ اس کے علاوہ مرکز کے زیر نگرانی حکومت کی معیادبھی جولائی میں ختم ہوجائے گی۔
ایک مرتبہ شیڈول کو قطعیت مل گئی تو بغیر نمائندگی کی حکومت کے متعلق جاری تنقیدیں بھی ختم ہوجائیں گی۔کشمیر وادی میں سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر سات مراحل میں انتخابات کی تجویز پیش کی گئی ہے جبکہ لوک سبھا الیکشن پانچ مرحلوں میں کرائے جارہے ہیں ۔
جیسا کہ ہم نے سابق میں بھی بتایا تھا کہ الیکشن لڑنے والے امیدواروں کو سکیورٹی کی فراہمی کے ساتھ لوک سبھا کے امیدوار ایل او سی کے موجودہ حالات پر بھی تشویش ظاہر کررہے ہیں۔
فبروری2کو بھی یہ بیان جاری کیاگیاتھا کہ درکار سکیوٹی اہلکاروں کی تعداد کافی ہے اور لوک سبھا کے ساتھ اسمبلی الیکشن میں امیدواروں کی فہرست بھی طویل ہوجائے گی ‘ لہذا ہم پہلے لوک سبھا الیکشن کرائیں گے اور اس کے بعداسمبلی الیکشن کا انعقادعمل میں لایاجائے گا
۔مذکورہ وزارت نے مزید کہاکہ ہے وہیں سابق میں 2.7لاکھ نیم فوجی دستوں کو الیکشن کمیشن کے حوالے کردیاگیاتھا تاکہ وہ ملک بھر میں پرامن الیکشن کراسکیں‘ جموں کشمیر میں ہی لوک سبھا الیکشن کے لئے 70,000نیم فوجی دستوں کے اہلکاروں کو تعینات کیاجاتا ہے ‘ جو اسمبلی الیکشن میں بھی وہیں پر متعین رہیں گے