جمیعت علمائے ہند کے سربراہ مولانا محمود مدنی نے جامعہ اشرفیہ مبارک پور پر بلڈوزرحملہ کی سخت مذمت کی، قانونی طور پر مدد کی بھی یقین دہانی کرائی

   

نئی دہلی: جامعہ اشرفیہ مبارک پور میں قانونی طور طریقوں کو نظرانداز کرتے ہوئے جس طرح منفی سوچ کے ساتھ بلڈوزر کا استعمال کیا گیا ہے، اس پرتشویش کا اظہار کر تے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے صدرمولا نامحمود مدنی نے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ مولانا نے کہا کہ سرکار ملک میں قانون اور اس سے متعلق ضابطوں کی بالادستی قائم کرے اور ایک مخصوص کمیونٹی کونشانہ بنانا بند کرے۔ انھوں نے کہا کہ جیسا کہ معلوم ہوا ہے کہ جس حصے پر بلڈوزر چلانے کی کوشش کی گئی ،اس کا قضیہ مقامی عدالت میں زیر ساعت ہے، نیز اس کے انہدام سے متعلق کسی طرح کا نوٹس نہیں دیا گیا اور ادارے کے زیادہ تر ذمہ داران رمضان وعید کی وجہ سے موجود بھی نہیں ہیں تو اس کے باوجود انہدامی کاروائی کا عمل میں لانا کسی بھی آئینی و جمہوری حکومت کا کام نہیں ہوسکتا، بلکہ یہ آمریت پر مبنی عمل کہلائے گا جو ہندستان جیسی عظیم جمہوریت میں ہرگز منظور نہیں ہے۔مولا نامدنی نے اس موقع پر کہا کہ جمعیۃ علماء ہند انصاف و قانون کے معاملے میں جامعہ اشرفیہ کے ساتھ ہے اور حسب ضرورت قانونی امداد کرنے کو تیار ہے۔