’جناح والی آزادی یا بھارت ماتا کی جئے‘!

,

   

دہلی کے عوام فیصلہ کریں۔ سی اے اے کیخلاف احتجاج پر مرکزی وزیر جاؤڈیکر کا ردعمل

نئی دہلی 24 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) شاہین باغ پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجیوں کا حوالہ دیتے ہوئے مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے آج کہاکہ دہلی کے عوام کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا اُنھیں ’’جناح والی آزادی چاہئے یا بھارت ماتا کی جئے‘‘۔ جاوڈیکر نے عام آدمی پارٹی اور کانگریس پر بھی تنقید کی کہ یہ پارٹیاں اقلیتوں کے ذہنوں میں زہر بھر رہی ہیں۔ 70 رکنی دہلی اسمبلی کے لئے 8 فروری کو منعقد ہونے والے انتخابات سے قبل بی جے پی قیادت نے شہریت ترمیمی قانون پر حکمراں عام آدمی پارٹی اور کانگریس پر شدید تنقیدیں کیں۔ شاہین باغ پر اِس قانون کے خلاف مسلسل جاری احتجاج کو بھی نشانہ بنایا۔ یہ احتجاج گزشتہ ایک ماہ سے جاری ہے۔ جاوڈیکر نے پریس کانفرنس میں کہاکہ ہم نے دیکھا کہ شاہین باغ میں جناح والی آزادی کے نعرے لگائے جارہے ہیں، اب دہلی کے عوام کو ہی فیصلہ کرنا ہے کہ آیا وہ جناح والی آزادی چاہتے ہیں یا بھارت ماتا کی جئے۔ عام آدمی پارٹی اور کانگریس پر الزام عائد کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ قومی دارالحکومت میں سی اے اے کیخلاف پرتشدد احتجاج کے لئے عوام کو اُکسایا جارہا ہے۔ دہلی کے عوام کو چاہئے کہ وہ اِن دونوں پارٹیوں کو مسترد کردیں۔ چیف منسٹر اروند کجریوال اور اُن کے نائب منیش سیسوڈیا اِن احتجاجوں کی تائید کررہے ہیں۔ شاہین باغ میں یہ احتجاج وسط ڈسمبر سے شروع ہوا۔ جامعہ ملیہ یونیورسٹی میں سی اے اے کیخلاف احتجاج کے دوران شاہین باغ کا بھی احتجاج شروع ہوا تھا۔