جنتر منترسے بے دخلی، احتجاج دہلی۔ ہریانہ سرحد پر منتقل ہونے کا امکان

   

نئی دہلی۔ دہلی پولیس نے پہلوانوں کے ایک ماہ تک جاری رہنے والے احتجاج کے تمام نشانات کو صاف کرنے کے بعد، وہ تمام اشیاء اٹھا لیں جو پہلوان جنتر منتر پر ڈبلو ایف آئی کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنسی بدسلوکی کے الزامات پر احتجاج کرنے کے لیے لائے تھے۔ آئی اے این ایس کو بتایا کہ ہلچل اب دہلی ۔ہریانہ سرحد پر منتقل ہو سکتی ہے۔ اس سے پہلے پیر کو ڈی سی پی نئی دہلی نے صورت حال کو مزید واضح کرنے کے لیے ایک ٹویٹ کیا۔ جنتر منتر پر پہلوانوں کا دھرنا خوش اسلوبی سے جاری تھا، گزشتہ روز مظاہرین نے تمام درخواستوں کے باوجود قانون کی خلاف ورزی کی، اسی وجہ سے جاری دھرنا احتجاج کو اپنے اختتام تک پہنچایا۔ اگر پہلوان درخواست دیں تو مستقبل میں دوبارہ دھرنا دینے کے لیے انہیں جنتر منتر کے علاوہ کسی مناسب جگہ پر ایسا کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ پیغام بلند اور واضح تھا کہ پہلوانوں کے لیے جنتر منتر پر دوبارہ آنا مشکل ہوگا۔ تاہم جب رابطہ کیا گیا تو اکس گراپلر نے کہا کہ وہ اپنے سینئرز کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں اور جلد ہی مزید منصوبے کا اعلان کریں گے۔ دریں اثنا، ایک ذریعہ نے میڈیا کو بتایا کہ احتجاج دہلی کی سرحدوں پر منتقل ہوسکتا ہے جیسے کسانوں کا احتجاج کیاگیا تھا۔ اب چونکہ کسان اور دیگر بھی احتجاج میں شامل ہیں، اس لیے پہلوان اپنے فیصلے خود نہیں کر سکتے۔ وہ اپنے بزرگوں (سینئرز) کے فیصلے کا انتظار کریں گے۔