پلواماں دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والی سی آر پی ایف جوانوں کو خراج عقید ت پیش کیا‘مودی نے اپوزیشن پر’’ قومی سلامتی کے ساتھ سمجھوتا‘‘ کا لگایا الزام‘ کہا کہ سابق کی حکومتوں نے دفاعی شعبہ کے مطالبات کو پورا نہیں کیا ۔
نئی دہلی۔ کانگریس اور گاندھی خاندان کو نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہاکہ بوفورس اور اگستا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر معاہدہ کی تحقیقات بھی اسی خاندان کے خلاف میں چل رہی ہے اور یہ لوگ اب رافائیل جنگی جہاز کی خریدی میں رکاوٹ کھڑی کررے ہیں۔ قومی جنگی یاد کو قوم کے نام موسم کرتے ہوئے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے والے وزیراعظم نیکہاکہ ’’ ان لوگوں نے فوج او رقومی سکیورٹی کو کمائی کا ذریعہ بنایا۔
شائد انہیں شہیدوں کو یاد کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہورہاتھا‘لہذا وہ انہیں بھولنے کا آسان راستہ اختیار کرلئے۔ بوفورس سے ہیلی کاپٹرتک‘ تمام تحقیقات سلسلہ وار اسی خاندان سے جوڑے ہیں۔ اب یہی لوگ مکمل طور سے اس بات کی کوشش کررہے ہیں کہ رافائیل کی ہندوستان تک رسائی نہ ہوسکے۔
اگلے کچھ مہینوں میں جب ملک میں پہلی مرتبہ رافائیل اڑان بھرے گاتو ان کی تمام سازشوں پوری طرح ناکام ہوجائیں گی‘‘۔ مودی نے کہاکہ ’’ کئی دہوں سے قومی جنگی یادگار کی مانگ تھی۔ پچھلے کچھ دہوں میں اس کے لئے کچھ پہل کی گئی ایک یادومرتبہ۔ مگر کوئی مثبت کام نہیں ہوا۔
آپ تمام کی دعاؤں سے 2014میں ہم نے قومی جنگی یاد گار کی تعمیر کا کام شروع کیا‘ اور اب اس کا اپنے مقررہ وقت سے قبل ہی افتتاح کیاجارہا ہے‘‘۔ انہو ں نے کہاکہ ’’ کچھ لوگوں کے لئے ان کی فیملی اہمیت کی حامل ہے۔
آج کی تاریخ میں ہر فوجی‘ ہرشہری یہی سوال پوچھ رہا ہے‘ شہیدوں کے ساتھ اس طرح کاسلوک کیوں۔ ہمارے عظیم سپاہیو ں کے لئے اس طرح کی ناانصافی کیوں کی گئی؟کیا وجہہ تھی سابق کی حکومتوں میں کسی نے بھی قومی جنگی یادگار کا قیام عمل میں نہیں لایا۔
ہندوستان پہلے ہے یا فیملی؟اسکول سے اسپتال ‘ سڑک سے ائیر پورٹ ایک ہی فیملی کے نام سے موسوم ہیں۔ ہم نے اس بدل دیا۔ میرا ماننا ہے کہ مودی اہم نہیں ہے‘ملک اہمیت کا حامل ہے‘‘۔
پلواماں دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والی سی آر پی ایف جوانوں کو خراج عقید ت پیش کیا‘مودی نے اپوزیشن پر’’ قومی سلامتی کے ساتھ سمجھوتا‘‘ کا لگایا الزام‘ کہا کہ سابق کی حکومتوں نے دفاعی شعبہ کے مطالبات کو پورا نہیں کیا ۔